سٹی42: پنجاب میں بلدیاتی نظام کے ساتھ من پسند تجربوں کا سلسلہ ایک بار پھر چل پرا، پنجاب کی حکومت نے نیا بلدیاتی نظام لانے کے لئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ تیار کر کے پنجاب اسمبلی کو بھیج دیا۔ نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی دستیاب تفصیلات کے مطابق صوبہ مین ضلع کونسلیں ختم کر دی جائیں گی، شہری علاقوں مین مینسپل کارپوریشنیں اور میونسپل کمیٹیاں بنیں گی، لاہور میٹروولیٹن کارپوریشن کو تحلیل کر کے "سٹی کارپوریشن" بنائی جائے گی۔
لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن ختم کر کے جو سٹی کارپوریشن بنےگی اس میں 10 ٹاؤن، 350 سے زائد یونین کونسلز تجویز کی گئی ہیں۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2024 کا جو مسودہ پنجاب اسمبلی بھیجا گیا ہے اس کے قانون بننے کی صورت میں پنجاب میں ضلع کونسل کا نظام ختم ہو جائے گا۔ شہری علاقوں میں میونسپل کارپوریشن یا میونسپل کمیٹیاں ہوں گی۔ صوبہ میں 450 سے زائد مقامی حکومتیں ہوں گی۔2س لاکھ سے زیادہ اور 7 لاکھ تک آبادی کے شہروں کیلئے میونسپل کارپوریشن تشکیل دی جائے گی۔ پنجاب کے تمام اضلاع میں ہر تحصیل کے دیہی علاقوں کی" تحصیل کونسل" بنائی جائیں گی۔
نئے بلدیاتی ایکٹ میں لاہور میں میٹروپولیٹن کارپوریشن ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ میٹرو پولیٹن کی بجائے سٹی کارپوریشن بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کو بھیجے گئے مسودے ک کی دستیاب تفصیل کے مطابق سٹی کارپوریشن کا سربراہ میئرہو گا،
مئیر کا انتخاب یونین کونسلوں کے ارکان کریں گے ،لاہور میں ٹاونز کی تعداد بڑھا کر 10 کردی جائے گی۔ لاہور میں ٹاونز کے سربراہ بھی میئر ہو ں گے۔
محکمہ بلدیات نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2024 کا جو مسودہ پنجاب اسمبلی کو بھیجا ہے اس کے مطابق لاہور سٹی کارپوریشن میں لاہور سٹی،راوی،شالیمار، واہگہ،لاہور کینٹ، لاہور صدر،نشتر ٹاؤن،ماڈل ٹاؤن،علامہ اقبال ٹاؤن اور رائیونڈ ٹاؤن شامل ہوں گے۔
مجوزہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے قانون بننے کی سورت میں صوبے میں ضلع کونسلز بھی ختم کر دی جائیں گی۔ شہری علاقوں میں یا میونسپل کارپوریشن ہو گی یا میونسپل کمیٹی ہوگی۔
پنجاب کے تمام اضلاع میں ہر تحصیل کے دیہی علاقوں کی" تحصیل کونسل" بنائی جائیں گی۔
شہری علاقہ تصور کئے جانے والے علاقوں کی آبادی اگر دوس لاکھ سے زیادہ اور 7 لاکھ تک ہو گی تو ان شہروں کیلئے میونسپل کارپوریشن ہوگی۔ دو لاکھ سے کم آبادی کے حامل شہروں/شہری علاقوں کیلئےمیونسپل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
لاہور میں 350 سے زیادہ یونین کونسلز ہوں گی۔ پورے صوبے میں ساڑھے 4 سو سے زائد "مقامی حکومتیں" ہوں گی۔
محکمہ بلدیات نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ محکمہ قانون کی وساطت سے پنجاب اسمبلی کو بھیجا ہے.