فاران یامین: وزیراعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر لوڈر رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم دیا ۔ مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ اور مین بلیوارڈ گلبرگ پر لوڈر رکشوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔
سریا، ٹی آئرن اور دیگر سامان سے لوڈ رکشوں کو چلتی پھرتی موت قرار دیتے ہوئے سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نے کہا کہ ایسے رکشوں کے خلاف چالان اور مقدمات درج کیے جائیں گے۔ رواں سال 43 ہزار سے زائد لوڈر رکشوں کو چالان ٹکٹس جاری کیے جا چکے ہیں اور 94 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔سی ٹی او لاہور نے مزید کہا کہ اوورلوڈنگ کرنے والے رکشہ ڈرائیوروں کے لائسنس کینسل کر دیے جائیں گے اور رکشہ مالک کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا جائے گا۔
شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر 8 سینئر وارڈنز اور 24 وارڈنز تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ علامہ اقبال روڈ، جی ٹی روڈ، فیروزپور روڈ اور ملتان روڈ پر خصوصی ناکہ جات بھی قائم کیے گئے ہیں۔
عمارہ اطہر نے تمام لوڈر گاڑیوں کو ہیڈ و بیک لائٹس اور ریفلیکٹرز نصب کرنے کا حکم بھی دیا ہے تاکہ مہلک حادثات کی روک تھام کی جا سکے۔
سی ٹی او لاہور نے واضح کیا کہ انسانی جانوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اب لوڈر رکشوں کے خلاف پرچہ درج کیا جائے گا نہ کہ صرف چالان۔