(سٹی 42) لاہور میں کارکنوں کو متحرک کرنا پی ڈی ایم جلسے کی میزبان (ن) لیگ کو مہنگا پڑگیا، جلسے سے پہلے (ن) لیگ کے خلاف تمام قوانین حرکت میں آگئے، مریم نواز کا استقبال کرنے والےشیر اور اس کےمالک سمیت 9 افراد کوگرفتار کرلیا گیا، ریلیاں منعقد کرنے پر بھی رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔
لاہور جلسے سے پہلے (ن) لیگ کیخلاف پنجاب کے تمام قوانین حرکت میں آگئے، ریلیوں اور کارنر میٹنگز پر رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف سینکڑوں مقدمات درج کرلئے گئے، لاہور ریلی میں مریم نواز کا شیرکےہمراہ استقبال کرنے پر لیگی رہنما سید امداد حیدر شاہ سمیت 9 افرادگرفتار کرلیا گیا، ایک لاکھ روپےجرمانہ بھی عائد کردیا گیا،جبکہ محکمہ جنگلی حیات نے شیر کو قبضے میں لے کر چڑیا گھر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امداد حیدر شاہ کہتے ہیں کہ حکومت کی سیاسی انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہونے والے نہیں۔
اس سے قبل لکشمی چوک پر واقع ریسٹورنٹ بٹ کڑاہی کا مریم نواز کو کھانا کھلانا بھی لاہور انتظامیہ کو ایک آنکھ نہ بھایا، ریسٹورنٹ کو سیل کرکے مالک کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ لاہور جلسے میں ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے والے ڈی جے بٹ بھی پولیس کے ہتھے چڑھ گئے، ڈی جے بٹ کو گرفتار کر کے کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس سے ہاتھا پائی اور غیر قانونی رائفل رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
گلشن راوی میں چار دسمبر کو کارنر میٹنگ بھی پی ڈی ایم جلسے کی میزبان (ن) لیگ کو مہنگی پڑی، تھانہ شیرا کوٹ میں اٹھارہ مرکزی قائدین سمیت 500کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق ایاز صادق، جاوید لطیف، خواجہ سعد رفیق، رانا مشہود، عطا تارڑاور دیگر کو نامزد کیا گیا۔
اس سے قبل فیصل آباد میں بھی (ن) لیگ ورکرز کنونشن میں شرکت کرنے والے ڈھائی ہزار افراد کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔