( سٹی42) خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبہ پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، حکومت اور اپوزیشن نے ایک دوسرے کو طعنے دیئے اور تنقید کے نشتر چلائے۔ سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف کے ماڈل ٹاﺅن دفتر کے اخراجات کی رپورٹ پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا معاملہ ایوان پر چھایا رہا۔ اپوزیشن اراکین پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے رہے جب بات نہ بنی تو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کئ قرارداد کی اجازت مانگ لی۔ پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہٰی، وزیر قانون راجہ بشارت یک زبان ہو گئے اور اعلان کیا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا کوئی قانون ہی موجود نہیں تاہم معاملے کے حل کےلیے متفقہ تجاویز سامنے لانے پر اتفاق ہو گیا۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شہبازشریف کی ماڈل ٹاؤن سکیورٹی پر اخراجات کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کر دی گئی جس کے مطابق عوامی ٹیکس سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے کیمپ آفس پر پانچ سال کے دوران 45کروڑ 51لاکھ روپے خرچ ہوئے جس میں سے صرف پولیس ملازمین کی تنخواہوں پر 41کروڑ سے زائد اخراجات خرچ کئے گئے۔
کورم کی نشاندہی کے بعد حکومت پورا کرنے میں ناکام رہی اور سپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح نو بجے تک ملتوی کر دیا۔