روسی تیل کی ریفائننگ نہیں روکی ،امپورٹ بند نہیں ہوئی، پاکستان آئل ریفائنری نے افواہ کی تردیدکردی

13 Aug, 2023 | 10:47 PM

سٹی42: پاکستان آئل ریفائنری نے روسی خام تیل کی امپورٹ روکنے کی افواہوں کی سختی سے تردید کردی۔ 
  پاکستان آئل ریفائنری نے اپنے تحریری اعلامیہ مین  کہا ہے کہ روسی تیل کی ریفائننگ مین کوئی مسئلہ درپیش نہیں آیا، اس تیل کی کامیابی سے ریفائننگ کی گئی۔ روسی تیل کامیابی سے ریفائننگ کے مرحلے سے گزرا، بہتر کاروباری شرائط پر تیل ملا تو دوبارہ ریفائنگ کی جائے گی۔

گزشتہ روز  سے یہ افواہ گردش کر رہی تھی کہ پاکستان آئل ریفائنری نے روسی تیل پروسیس کرنے سے انکار کردیا جس کے  باعث روسی تیل کی امپورٹ روک دی گئی ہے۔

اس افواہ کو پھیلانے میں بنیادی کردار ادا کرنے والے صحافت کےبزعم خود "مارکیٹ لیڈرز" نے پاکستان آئل ریفائنری کی تردید شائع تو کر دی ہے لیکن وہ اب "مارکیٹ  زرائع" کا مبہم حوالہ استعمال کر کے دعویٰ کر رہے ہیں کہ روسی خام تیل سے پٹرول تھوڑا اور فرنیس آئل زیادہ نکلتا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عرب ممالک، وینزویلا، افریقی ممالک اور ایران کے خام تیل سے بھی فرنیس آئل پٹرول کے مقابلہ میں زیادہ نکلتا ہے۔  

واضح رہے کہ روز سے خام تیل کی امپورٹ شروع ہونے سے پہلے بھی ایسی افواہیں اڑائی جاتی رہیں کہ پاکستان میں ریفائنریز کے پاس روس کے خام تیل کو ریفائن کرنے کی صلاحیت ہی وجود نہیں۔ بعد میں یہ افواہیں اڑیں کہ روسی تیل کی ریفائننگ ہو تو سکتی ہے تاہم پاکستان کی ریفائنریز روسی تیل کی ورئی؟ٹیز میں سے صرف 30 فیصد کی ریفائننگ کر سکتی ہیں۔ ایسی تمام افواہیں ہمیشہ "ریفائنریز کے عہدیداروں اور "مارکیٹ کے زرائع" کے نام سے پھیلائی جاتی ہیں جن کا بعد میں کوئی وجود ثابت نہیں ہوتا۔ روسی تیل امپورٹ کرنے کے ضمن میں ایک مرغوب افواہ یہ بھی اڑائی جاتی رہی کہ اس امپورٹ سے امریکہ پاکستان کشیدگی پیدا ہو جائے گی اورر یہ کہ بعض عرب ممالک اس امپورٹ کو پسند نہیں کریں گے۔ جب روسی تیل کی امپورٹ  شروع ہوئی تو امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پہلے سے بہتر ہو گئے جبکہ عرب ممالک کی جانب سے پاکستان کو اقتصادی بحران سے نکالنے کے لئے فقید المثال مالی مدد کی جا رہی ہے۔   کے ساتھ معاہدہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا ایک نیا ذریعہ۔

مزیدخبریں