مانیٹرنگ ڈیسک: اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے گزشتہ 35 ماہ کے دوران روشن ڈیجیٹل اکاوئنٹس کے ذریعے بھیجی گئی ترسیلات زر ریکارڈ 6.5 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں جبکہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی تعداد 6 لاکھ ہوگئی ۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی تعداد میں 14ہزار کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ اس دوران 150ملین ڈالر کی ترسیلات زر ملک میں آئیں۔
فنانشل ماہرین کا کہنا ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن اتحادی حکومت کے 16 ماہ کے دوران اس میں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی اور ملکی سطح پر جاری رہنے والا معاشی بحران تھا۔
عارف حبیب لمیٹڈ کی اکنامسٹ ثنا توفیق نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کے بعد ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا، کیوں کہ معاشی استحکام کیلیے سیاسی استحکام ضروری ہے، نئی حکومت نیا پاکستان سرٹیفکیٹ پر منافعے کا بھی ازسرنو تعین کرے گی، جو کہ اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر کے حصول کا ایک بڑا ذریعہ ہے، اگرچہ اتحادی حکومت نے منافعے میں اضافہ کیا تھا، لیکن ابھی بھی مزید اضافے کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ڈیل کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیر ملکی سرمایہ کاری آنا شروع ہوگئی ہے۔
ثنا توفیق نے مزید کہا کہ پاکستانی معیشت رواں مالی سال کے دوران 3.5 فیصد تک گرو کرے گی، جو کہ گزشتہ سال 0.3 فیصد رہی تھی، اسٹیٹ بینک نے دعویٰ کیا ہے کہ 30جون 2024 کو غیرملکی ذرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر کی سطح کراس کرجائیں گے۔