نرس نے ویکسین کی جگہ کیا لگا دیا؟

13 Aug, 2021 | 07:14 PM

ویب ڈیسک:     گزشتہ اپریل میں ایک ویکسینیشن سینٹر میں ایک نرس کی طرف سے کورونا ویکسین کی بجائے نمک کے پانی کا ٹیکا لگانے کا اسکینڈل اب مزید پھیلتا جا رہا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے ایک مشرقی صوبے سیکسنی کے شہر شورٹنز کے ایک ویکسینیشن سینٹر میں ایک نرس نے کورونا ویکسین کی جگہ نمک کے پانی کا ٹیکا لگانے کا اعتراف کیا تھا، جس کے بعد  یہ اسکینڈل میڈیا نے عام کیا۔ ابتدائی طور پر سامنے آنے والی خبروں میں ایسے 6 کیسز کی بات کی جا رہی تھی جن میں اس مخصوص ویکسین سینٹر کی ایک نرس نے کورونا ویکسین کی بجائے نمک کے پانی کا ٹیکا لگایا تھا۔ تاہم پولیس اور پراسیکیوٹرز اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ایسا انجیکشن لینے والوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

منگل 10 اگست کو سیکسنی کے ڈسٹرکٹ فریسلنڈ کی پولیس اور پبلک پراسیکیوٹر نے اب تک کی تحقیقات کی روشنی میں کہا ہے کہ اس بات کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں کہ کورونا ویکسین کی جگہ نمک کے پانی کا انجیکشن چھ سے کہیں زیادہ افراد کو لگایا جا چُکا ہے۔ پولیس کے تازہ ترین بیان کے مطابق رواں برس مارچ تا 20 اپریل سیکسنی کے ڈسٹرکٹ فریسلینڈ میں قائم 'ویکسینیشن سینٹر‘ ممکنہ طور پر 8557 افراد اس عمل سے متاثر ہوئے ہیں یعنی انہیں کورونا ویکسین کی بجائے نمکین پانی کا ٹیکا لگایا گیا ہے۔

 اس واقعے کے رونما ہونے کے فوراً بعد جرمن ریڈ کراس کی ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کی انتظامیہ نے اس نرس کو فارغ کر دیا اور تمام متاثرین کو مطلع کیا کہ ان سب کو دوبارہ اصل ویکسین لگائی جائے گی۔

مزیدخبریں