مال روڈ (ملک اشرف) شراب کا غیر قانونی لائسنس، وزیر اعلیٰ پنجاب پیشی کے بعد نیب کے 12 سوالوں سے پریشان، عثمان بزدار نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد شان گل سے قانونی مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل سے دوگھنٹے ملاقات ہوئی، اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری افتخار ساہو، پی ایس او لاء اینڈ آرڈر عامر کریم بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل سے نیب کے بارہ سوالوں،سابق ڈی جی ایکسائز اشرف گوندل کے کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے سے متعلق اپنی پریشانی کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل سے علیحدگی میں 45منٹ ون ٹو ون ملاقات بھی کی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل نے وزیراعلیٰ کو شراب لائسنس کیس کے قانونی پہلوؤں بارے آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بارہ سوالوں کے جواب جمع کروانے سے قبل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد شان گل سے دوبارہ تفصیلی قانونی مشاورت کریں گے۔
واضح رہے کہ نیب لاہور نے شراب لائسنس کے خلافِ قانون اجرا کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان کوطلب کیا تھا،وزیراعلیٰ پنجاب اپنی ٹیم سے مشاورت کے بعد کل نیب حکام کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ، نیب نےعثمان بزدار سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی۔ نیب نےوزیراعلیٰ پنجاب سے شراب لائسنس سمیت خاندان کے اثاثہ جات کے حوالہ سے 70 سوالات کئے مگر انہوں نے 60 سوالات کے جواب ہی نہ دیئے۔
نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو 12 سوالات پر مشتمل سوالنامہ تھما دیا جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ابھی میری کوئی تیاری نہیں، آپ مجھے 4 ہفتے کی مہلت دے دیں،جس پر نیب نے عثمان بزدار کو 18 اگست کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مبینہ کرپشن کی آٹھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس کے بعد نیب نے وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کر دی ہے۔