سٹی42: نوشکی کے قریب مسافر بس سے 9 پنجابیوں کو اغوا کر کے قتل کرنے کے واقعہ میں بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے دہشتگرد ملوث ہیں۔
نوشکی کے قریب قومی شاہراہ این 40 پر مسافر بس کو روکا اور مسافروں کا قیمتی سامان لوٹنے کے بعد 9 نہتے مزدوروں کو شہید کر دیا گیا۔ جبکہ اس جگہ کے قریب سلطان چڑھائی کی پہاڑی کے قریب قومی شاہراہ پر پر نوشکی سے جمعیت علما اسلام کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی کی گاڑی پر بھی فائرنگ کی گئی جس میں ایم پی اے کا بھائی تو بچ گیا لیکن دو افراد جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے۔
بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اشارہ دیا ہے کہ دہشت گردی کی دونوں وارداتوں میں بی ایل اے کے عناصر ملوث ہیں۔
بلوچستان کے سابق نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بھی سوشل پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ نوشکی میں9 پنجابیوں کو اغوا کر کے قتل کرنے کے واقعہ میں بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے دہشتگرد ملوث ہیں۔