سٹی42: بلوچستان کے علاقے نوشکی میں کوئٹہ سے تفتان جانے والی کوچ سے 9 مزدوروں کو اتار کر قریبی پہاڑی پر لے جا کر بے رحمی سے 9 مزدوروں کو قتل کر دیا گیا۔
مسلح افراد نےایک اورگاڑی پر بھی فائرنگ کی گولیوں کی زد میں آ کر اس گاڑی میں بیٹھے دو مسافر جاں بحق ہوگئے۔
اس دہشت گردی میں نوشکی سے جے یو آئی کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی سمیت5افراد زخمی ہوئے۔
اغوا کیے گئے9 مسافروں کی لاشیں قریبی پہاڑی کے قریب پل کے نیچے سے ملیں۔ میتیں کوئٹہ منتقل کردی گئیں۔ میتوں کو مقتول مزدوروں کے آبائی علاقوں منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور وزیر آباد روانہ کیا جائے گا۔
بارہ سے زائد دہشتگردوں نے تفتان روڈ بلاک کی
ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسٰی خیل نے بتایا, ’جمعے کی شب نوشکی سے تقریباً ایک کلومیٹر دور کوئٹہ نوشکی تفتان این 40 شاہراہ پر سلطان چڑھائی کے پہاڑی مقام پر 12 سے زیادہ نامعلوم افراد نے قومی شاہراہ کو بند کردیا۔‘ ’شاہراہ بند کر کے مسلح افراد نے گاڑیوں کی تلاشی لینا شروع کی اور اس دوران نہ رُکنے پر ایک گاڑی پر فائرنگ کردی۔
‘ ڈپٹی کمشنر ک نوشکی نے بتایا کہ اس گاڑی کو نوشکی سے جے یو آئی کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی کے بھائی چلا رہے تھے۔ ’فائرنگ کے نتیجے میں ٹائر برسٹ ہونے سے گاڑی اُلٹ گئی جس سے اس میں سوار ایم پی اے کے ایک رشتہ دار ہلاک جبکہ دیگر چار افراد زخمی ہوگئے۔‘
ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسیٰ خیل نے بتایا کہ مسلح افراد نے کوئٹہ سے تفتان جانے والی ایک مسافر بس کو بھی اسلحے کے زور پر روکا۔‘ ’مسلح افراد نے بس میں سوار مسافروں کے شناختی کارڈز دیکھے اور اُن میں پنجاب کا رہائشی پتا رکھنے والے آٹھ مسافروں کو اُتار کر اغوا کرلیا اور قریبی پہاڑوں کی طرف فرار ہوگئے۔
ایک زخمی ہسپتال میں دم توڑ گیا
ایس ایچ او نوشکی اسد مینگل نے بتایا ہے کہ ’گاڑی الٹنے اور فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص بعدازاں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔‘
حملہ آوروں کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک موٹرسائیکل سوار بھی زخمی ہوگیا۔
نو مزدوروں کی لاشیں تفتان روڈ پر پل کے نیچے سے ملیں
‘ ایس ایچ او نوشکی اسد مینگل کے مطابق’بعد ازاں کچھ فاصلے پر ایک پُل کے نیچے سے اغوا ہونے والے تمام 9 مسافروں کی لاشیں ملیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔‘ نوشکی ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس داکٹر ظفر مینگل کے مطابق’مقتولین کو جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں ماری گئیں۔‘ ’ملزمان کی تلاش کے لیے پولیس، ایف سی اور دیگر سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔‘