عمر اسلم: وفاق کے بعد پنجاب میں بھی متحدہ اپوزیشن کامیابی کے حوالے سے پر امید،پنجاب میں نئی حکومت سازی میں کس اتحادی کو کیا ملے گا؟معاملات طے پانا شروع ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی ، ترین،عبدالعلیم خان،اسد کھوکھر گروپ سمیت دیگر پنجاب میں نمبر گیم کے حوالے سے پراعتماد دکھائی دے رہےہیں جبکہ پنجاب میں نئی حکومت سازی کے لئے متحدہ اپوزیشن کے نامزد وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کی سربراہی میں ابتدائی فارمولے پر کام بھی شروع ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں سپیکر شپ کا عہدہ ترین گروپ کو ملنے کا قوی امکان ہے ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے لئے ترین گروپ کے ملک احمد سعید نوانی سمیت دو ناموں پر غور جاری ہے ۔ جبکہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ مسلم لیگ ن کو دئیے جانے کا امکان ہے۔
پنجاب میں پیپلز پارٹی کو 2 سے 3 وزارتیں۔2 پارلیمانی سیکرٹری اور 2 قائمہ کمیٹی کی چئیرمن شپ ملنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ سینئر وزیر کا عہدہ بھی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کو دئیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سینئر وزیر کیلئے پیپلز پارٹی کے سید حسن مرتضی جبکہ مخدم عثمان محمود اور علی حیدر گیلانی ممکنہ وزیروں کی لسٹ میں شامل ہیں۔
مسلم لیگ ن کے ملک احمد خاں، رانا مشہود، ملک ندیم کامران ، خواجہ عمران نذیر، خواجہ سلمان رفیق اور رانا محمد اقبال کو ممکنہ طور پر وزارت ملنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ بیگم ذکیہ شاہ نواز ، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن ، احمد علی اولکھ اور جگنو محسن بھی ممکنہ وزیروں میں شامل ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق راہ حق پارٹی کو بھی پنجاب میں منصب دئیے جانے کا امکان ہے
وزیراعلی پنجاب کے چناؤ کے فوری بعد حکومت سازی کے فارمولے کو حتمی شکل دی جائے گی۔پنجاب میں نئی حکومت سازی کے ابتدائی فارمولے کی حتمی منظور سابق صدر آصف زرداری،سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف دیں گے ۔