( علی اکبر ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے دعوی کیا ہے کہ ڈی جی نیب نے حکومت کیساتھ معاملات درست کرنے کے عوض رعایت کی پیشکش کی، انہوں نے کہا کہ ڈی جی نیب نے اپنی جعلی ڈگری کا معاملہ نہ اٹھانے کی بھی درخواست کی، حمزہ شہباز نے نیب کی کارروائیوں پر سپریم کورٹ اور اعلیٰ عدلیہ سے نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔
نیب کی جانب سے شہبازشریف کے اہلخانہ کیخلاف بھی گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، شہباز شریف کی صاحبزادیوں کو نوٹس دینے کے معاملے پر حمزہ شہباز برہم ہوگئے، جارحانہ پریس کانفرنس میں حمزہ شہباز نے کئی انکشافات کر ڈالے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی جی نیب لاہور نے حکومت کے ساتھ معاملات طے کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہمیں آپ کو گرفتار کرنے کا کوئی شوق نہیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں دبانے کے عوض انہیں نیب لاہور میں طلب نہ کرنے کی رعایت کا کہا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کی کارروائیوں کے باعث سارا نظام مفلوج ہو چکا ہے، آج ملک معاشی بحران کا شکار ہے، سرمایہ کاری بھی رک چکی ہے، جب کوئی کچھ کرنا چاہتا ہے تو لوگ ڈرا دیتے ہیں نیب آجائے گا۔ سپریم کورٹ سارے معاملات کا نوٹس لے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ لوگ مہنگائی میں اور عمران خان شریف خاندان کی بغض میں جل رہے ہیں۔ شیخ رشید احمد شریف خاندان کی ڈیل کی باتیں کرکے اداروں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔