وسیم عظمت: چیمپئینز کپ کے پہلے میچ میں مارخورزنے حریف پینتھرز کو 160 رنز سے شکست دے دی۔ مارخورز نے پہلے کھیل کر 347 رنز بنائے تھے، یوں پینتھرز کو جیتنے کے لئے 348 رنز کا ٹارگٹ ملا تھا۔ پینتھرز کے دس کے دس بیٹر 35 ویں اوور میں ہی 187 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں چیمپئینز کپ کے پہلے میچ میں مارخورزنے حریف پینتھرز کی پہلی وکٹ تیسرے اوور میں 22 رنز پر گرا دی۔ دوسری وکٹ چوتھے اوور میں 26 رنز پر گر گئی۔ اس سے پہلے مارخورز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوورز میں 347 رنز بنائے تھے۔ پہلے پانچ اوورز میں دو وکٹیں گرنے اور رن ریٹ کم ہونے کے سبب 348 رنز کا ٹارگٹ پینتھرز کے لئے پہاڑ جیسا بن گیا تھا
پینتھرز کے احمد بٹ نے 72, مبشر خان نے 33، اسامہ میر نے 21، عثمان خان نے 8، حسن نے 2، ذیشان نے 1 رن، شاداب خان نے 4، حیدر علی نے 2, عبدال بنگلزئی نے 4رنز بنائے اور اذان اویس ایک رن کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں مارخورز کے 347 رنز کے تعاقب میں پینتھرز کے اوپنرز صائم ایوب اور عبدالرزاق نے آغاز کیا تو عبدالرزاق تیسرے اوور کی دوسری گیند پر 4 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعہ 22 تھا جس میں سے 16 رنز صائم ایوب نے بنائے تھے۔ اذان اویس وکٹ پر آئے تو صائم ایوب چوتھے اوور میں عاکف جاوید کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس وقت ان کا سکور 20 تھا اور پینتھرز کا مجموعہ 26 تھا۔
اب عثمان خان اور اذان اویس کریز پر ہیں اور 5 اوورز کے اختتام پر پینتھرز کا سکور 31 ہے۔
مارخورز کی باؤلنگ
نسیم شاہ اور عاکف جاوید نے تین تین وکٹیں لیں۔ شاہنواز دھانی کو دو وکٹیں ملیں۔ ایک وکٹ زاہد محمود کو ملی۔
مارخورز کی بیٹنگ
مارخورزنے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50اووروں میں 347 رنز بنا لئے۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے وولفز کے 6 بیٹر آؤٹ ہوئے۔
فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں ہونے والے چیمپئینز کپ کے پہلے میچ کے 49 ویں اوور میں اسامہ میر کو افتخار احمد اور عبدالصمد نے دو چوکے، ایک چھکا مارا اور دو سنگلز کی مدد سے 16 رنز کا اضافہ کیا، آخری اوور میں عبدالصمد نے احمد بٹ کو مسلسل دو چھکے لگائے ، سنگل لی، افتخار احمد نے بھی سنگل لی اور عبدالصمد دوبارہ احمد بٹ کے سامنے آ گئے لیکن باؤنڈری کھیلنے کی کوشش میں وہ وکٹ گنوا بیٹھے۔ ان کا کیچ شاداب خان نے پکڑا۔
مارخورز کی اوپننگ
مارخورز کی جانب سے اوپننگ فخر زمان اور محمد فیضان نے کی تھی۔ ابتدائی اوورز میں دونوں اوپنر تیز سکور نہ کر سکے۔ نویں اوور کی آخری گیند پر فخر زمان اسامہ میر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعہ 38 تھا اور فخر کا سکور 17 تھا۔ انہوں نے ایک چوکا اور ایک چھکا مارا۔ دوسرے اوپنر محمد فیضان 14 ویں اوور میں ذی شان کی دوسری گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ انہوں نے 6 چوکوں کی مدد سے 34 رنز 37 گیندین کھیل کر بنائے۔ اس وقت مجموعہ 64 تھا۔
کامران غلام اور محمد رضوان کی پارٹنر شپ
کامران غلام اور محمد رضوان پی پارٹنر شپ 14 وین اوور سے شروع ہوئی اور 34 ویں اوور مین رضوان کے 45 رنز پر محمد حسین کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہونے تک رہی۔ رضوان نے اپنی اننگز میں 3 چھکے مارے۔ اس 20 اوورز کی پارٹنر شپ میں ٹیم کا مجموعی سکور 64 سے بڑھ کر 197تک پہنچا۔ اس طویل پارٹنر شپ کے نتیجے میں کامران غلام چیمپئینز کپ کی پہلی سینچری کرنے میں کامیاب ہوئے۔
کامران غلام اور افتخار احمد کی پارٹنر شپ
سلمان علی آغا صرف ایک رن بنا کر 298 رنز کے مجموعے پر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد افتخار احمد آئے جن کی کامران غلام کے ساتھ پارٹنر شپ میں مجموعہ 260 رنز تک پہنچ گیا۔ چوالیس ویں اوور میں کامران غلام 115 کے انفرادی سکور پر محمد حسین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 102 گیندیں کھیلیں، 12 چوکے اور 3 چھکے لگائے۔
افتخار احمد اور عبدالصمد کی طوفانی پارٹنر شپ
آخری پانچ اوورز میں افتخار احمد اور عبدالصمد نے میچ کا تیز ترین بیٹنگ سپیل کھیلا انہوں نے پانچ اوورز مجموعہ میں 87 رنز کا اضافہ کیا۔ افتخار احمد 44 گیندوں سے 57 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ واپس گئے، عبدالْصمد میچ کے آخری اوور میں دو چھکے لگا چکنے کے بعد پانچویں گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے تو ان کا سکور 62 تھا، عبدالصمد نے یہ رنز 25 گیندوں سے 7 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے بنائے۔
پینتھرز کی باؤلنگ
محمد حسن، مبشر خان نے دو دو کٹیں لیں۔ عماد بٹ اور ذیشان کو ایک ایک وکٹ ملی۔