ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 بیرون ملک کمسن بچوں کی واپسی کا معاملہ ، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈی آئی جی طلب

 بیرون ملک کمسن بچوں کی واپسی کا معاملہ ، ڈائریکٹر ایف آئی اے اور ڈی آئی جی طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  لاہور ہائیکورٹ نے کمسن بچوں کی بیرون ملک سے واپسی کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سرفراز ورک اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر کو 19 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ کی سربراہی میں عدالت نے اشتہاری ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور ڈی آئی جی ذیشان اصغر کو تنبیہ کی کہ وہ آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوں۔ عدالت نے وزارت خارجہ سے بچوں کی حوالگی کے متعلق مزید تفصیلات اور پیش رفت رپورٹ بھی طلب کی۔

سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے اعلیٰ افسران، بشمول ڈی جی فارن افیئرز حسنین یوسف اور جوانٹ سیکرٹری وزارت داخلہ فیاض الحق، اسٹنٹ آٹارنی جنرل محسن رضا بھٹی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ وزارت خارجہ نے بچوں کی حوالگی کے سلسلے میں کی جانے والی کارروائی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی، جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ایف آئی اے افسران سے دفعہ 88 کے تحت کی جانے والی کارروائی کے ریکارڈ کا مطالبہ کیا اور سوال کیا کہ ملزمان کی جائیداد ضبطی کے حوالے سے متعلقہ عدالت سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا۔ عدالت نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ ایف آئی اے نے ملزمان کی جائیداد ضبطی کے لیے متعلقہ عدالت سے رابطہ نہیں کیا۔

عدالت نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور خود پیش ہو کر وضاحت پیش کریں اور کیس کی مزید سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے ابھی تک کوئی موثر اقدام نہیں اٹھایا گیا، جس کی وجہ سے عدالت نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔