(حسن خالد)لاہور میں منشیات کا استعمال زندگیاں نگلنے لگا،گزشتہ چالیس دنوں کے دوران 34 افراد نشے کے باعث ہلاک ہوگئے،لاہور پولیس منشیات فروش مافیا کو پکڑنے میں ناکام ہوگئی،شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم میں بھی منشیات کے عادی افراد ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
شہر میں منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان سنگین نوعیت اختیار کرنے لگا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ لاہور میں 25 افراد نشے کی زیادتی کے باعث ہلاک ہوئے جبکہ رواں ماہ منشیات کے استعمال نے 9 افراد کی زندگیاں نگل لیں،نشے کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باوجود پولیس اور متعلقہ اداروں نے چپ سادھ لی،ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بے گھر اور نا معلوم افراد شامل ہیں جن میں اکثریت نوجوان نسل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق شہر میں جرائم میں اضافہ کی بڑی وجہ بھی منشیات کی لت ہے،عادی افراد کو نشے کیلیے پیسوں کا حصول ان کو جرائم کی دنیا میں لانے لگا ہے۔حالیہ دنوں ہنجروال اور شاہدرہ میں بھائی کے ہاتھوں بھائی کے قتل و غارت کی کڑیاں بھی نشے سے جاملتی ہیں جبکہ ڈیفنس میں میاں بیوی کی ہلاکت بھی نشے کی زیادتی کے باعث ہوئی۔لاہور پولیس اور متعلقہ اداروں کی نااہلی اور غفلت کے باعث منشیات فروش مافیا کو تشویشناک حد تک کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔