علی ساہی: موٹروے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، واقعہ میں خواتین سے زیادتی کا عادی مجر م ملوث،2013 میں ماں بیٹی سے زیادتی کیس کے ملزم کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے حاصل کئے تین نمونوں سے میچ کر گیا۔
تفصیلات کے مطابق واقعہ میں خواتین سے زیادتی کا عادی مجر م ملوث،2013 میں ماں بیٹی سے زیادتی کیس کے ملزم کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے حاصل کئے تین نمونوں سے میچ کر گیا، ڈی این اے پروفائلنگ کے دوران اہم انکشاف کی رپورٹ پنجاب حکومت کو ارسال کردہ گئی ہے، بہاولنگر کا رہائشی مفرور ملزم پولیس کو گزشتہ 7 سالوں سے مطلوب ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس میں ابھی کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا چلنے والی خبریں غلط اور حقائق کے منافی ہیں۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تفتیش کو خود مانیٹر کر رہا ہوں اور کسی کامیابی پر میڈیا کو خود آگاہ کریں گے، ایسی غیر تصدیق شدہ خبریں نہ صرف کیس پر اثر انداز ہوتی ہیں بلکہ عوام کے لیے بھی گمراہ کن ہیں، سوشل میڈیا پر ملزمان اور خاتون کی جو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں وہ بھی غلط اور جعلی ہیں۔
دوسری جانب موٹر وے رنگ روڈپر خاتون کے ساتھ زیادتی کے افسوسناک واقعے کے بعد پنجاب حکومت ہوش میں آگئی ، پنجاب حکومت نے لاہور ، سیالکوٹ موٹر وے پر شہریوں کی سہولت کیلئے ٹول فری نمبر جاری کردیا ہے ، سفر کے دوران کسی بھی قسم کے حا دثے یا ایمرجنسی کی صورت میں فوری مدد کے لیے پنجاب حکومت کی ہیلپ لائن 1124 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔