سٹی42: آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس میں ابھی کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا چلنے والی خبریں غلط اور حقائق کے منافی ہیں۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تفتیش کو خود مانیٹر کر رہا ہوں اور کسی کامیابی پر میڈیا کو خود آگاہ کریں گے، ایسی غیر تصدیق شدہ خبریں نہ صرف کیس پر اثر انداز ہوتی ہیں بلکہ عوام کے لیے بھی گمراہ کن ہیں، سوشل میڈیا پر ملزمان اور خاتون کی جو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں وہ بھی غلط اور جعلی ہیں۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا مزید کہنا تھا کہ میری میڈیا کے نمائندوں سے گزارش ہے کہ وہ تصدیق کے بغیر کوئی خبر نہ چلائیں، میری عوام سے بھی گزارش ہے کہ ہم پر اعتماد رکھیں ہم جلد ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کر دیں گے۔
دوسری جانب لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ ڈکیتی و زیادتی کے واقعے کے بعد سی سی پی او لاہور نے 3 روز قبل متنازعہ بیان دیا تھا، سی سی پی او نے خاتون پر سوالات اٹھائے تھے، جس کے بعد سماجی حلقوں میں سی سی پی او لاہور کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور آئی جی پنجاب نے شیخ عمر کو کیس پر بیان دینے سے روک دیا۔ آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس کا مقررہ کردہ فوکل پرسن کیس پر بریفنگ دے گا۔
واضح رہےکہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا، اطلاعات کے مطابق دو افراد نے موٹرے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔