یومِ کپور پر اسرائیل میں راکٹوں کی بارش اور ڈرون حملے

12 Oct, 2024 | 09:49 PM

Waseem Azmet

حزب اللہ نے  اسرائیل میں " یوم کپور" پر دن بھر  راکٹوں اور ڈرون  حملوں کی یلغار جاری رکھی۔

ہرزلیہ کے ایک ریٹائرمنٹ ہوم کو جمعہ کے روز UAV نے نشانہ بنایا، جس سے نقصان ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دوسری طرف  اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں، اور حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے مزید دیہاتوں کو خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

حزب اللہ کی طرف سے جمعہ اور ہفتہ کو  "یومِ کپور" کی تعطیل کے دوران اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے گئے، جس سے حیفہ، سفید اور متعدد شمالی قصبوں میں تقریباً دن بھر سائرن بجتے رہے ۔


جمعہ کی شام کو ہرزلیہ میں سائرن بجائے گئے اور لبنان سے ڈرون حملے میں ریٹائرمنٹ ہوم کو نشانہ بنایا گیا۔ کوئی زخم نہیں تھے۔

اسرائیل کی فوج نےبتایا  کہ سرحد پار کر کے آنے والے دو ڈرونز کا سراغ لگایا گیا، اور لڑاکا طیارے ان میں سے ایک کو مار گرانے میں کامیاب ہو گئے۔ اس نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ دوسرے ڈرون کو راستے میں کیوں نہیں مارا گیا، اور صرف اتنا کہا گیا کہ وہ "واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔"

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں ایک ڈرون کو شہر میں عمارتوں کے اوپر سے نیچے اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

شمالی اسرائیل کو نشانہ بنانے والے راکٹ حملے ہفتے تک جاری رہے، جس میں کسی نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

جنوبی لبنان میں مزید 22 دیہات خالی

ہفتے کے روز، اسرائیلی فوج نے ایک بیان کے مطابق، 22 مزید جنوبی لبنانی دیہات کے مکینوں کو دریائے عوالی کے شمال میں واقع علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا۔

اس نے جنوبی لبنان کے رہائشیوں کو بھی خبردار کیا  کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہ جائیں کیونکہ فوج علاقے میں حزب اللہ سے لڑ رہی ہے۔

فوج کے عربی ترجمان اویشے عدرائی نے سوشل پلیٹ فارم  X پر کہا کہ اسرائیلی فورسز "آپ کے دیہات میں یا اس کے آس پاس حزب اللہ کی پوسٹوں کو نشانہ بنانا جاری رکھے ہوئے ہیں۔" اپنے تحفظ کے لیے، اگلی اطلاع تک اپنے گھروں کو واپس نہ جائیں۔ جنوب کی طرف مت جائیں۔ جو بھی جنوب کی طرف جائے گا وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

ایک الگ پوسٹ میں، عدرائی نے جنوبی لبنان میں صحت کے کارکنوں اور طبی ٹیموں سے ایمبولینس کے استعمال سے گریز کرنے کےلئے کہا، اور کہا کہ ایمبولینسوں کو حزب اللہ کے جنگجو استعمال کر رہے ہیں۔


آئی ڈی ایف کے ترجمان نے کہا کہ ہم طبی ٹیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کے ارکان سے رابطے سے گریز کریں اور ان کے ساتھ تعاون نہ کریں۔ "IDF اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ مسلح افراد کو لے جانے والی کسی بھی گاڑی کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی، چاہے اس کی نوعیت کچھ بھی ہو۔"

اقوام متحدہ کے عملے پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت

جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کو نشانہ بنانے والے حملے کے لیے اسرائیل کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

IDF نے کہا ہے کہ اس کی فورسز نے UNIFIL پوزیشن کے قریب ایک خطرے پر فائرنگ کی اور اس بات کو تسلیم کیا کہ ایک "ہٹ" دو افراد کے زخمی ہونے کا ذمہ دار تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "جنوبی لبنان میں کام کرنے والے فوجیوں نے اپنے خلاف فوری خطرے کی نشاندہی کی۔ فوجیوں نے اس خطرے کا جواب گولی سے دیا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ واقعے کے دوران، خطرے کے منبع سے تقریباً 50 میٹر (گز) کے فاصلے پر واقع UNIFIL پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔

اقوام متحدہ کے کارکنوں پر جنوبی لبنان میں حملے کے ردعمل میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل کو "بالکل، مثبت طور پر" اقوام متحدہ کے ٹھکانوں پر فائرنگ بند کرنی چاہیے۔ لبنان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹین نے جمعے کو لبنانی میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ "ناقابل قبول" ہے۔

فرانس، اٹلی اور اسپین نے بھی اقوام متحدہ کے کارکنوں کو زخمی کئے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے واقعات ’’ناقابل جواز‘‘ ہیں اور انہیں ’’فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔‘‘

"ہم یاد   دلا رہے ہیں کہ تمام امن فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور اس انتہائی چیلنجنگ سیاق و سباق میں UNIFIL کے فوجیوں/اہلکاروں کے مسلسل اور ناگزیر عزم کے لیے اپنی تعریف کا اعادہ کرتے ہیں،" فرانس اٹلی اور سپین کے اس بیان میں "فوری جنگ بندی" کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

جارحیت روکنے کیلئے کچھ بھی کریں گے، حزب اللہ

جیسا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی مہم کو جاری رکھے ہوئے ہے،  حزب اللہ نے جمعہ کو کہا کہ اس کی ترجیح "دشمن کو شکست دینا اور انہیں جارحیت روکنے پر مجبور کرنا" ہے لیکن یہ کہ وہ "جارحیت" کو روکنے کے لیے کسی بھی کوشش کے لیے تیار ہے۔

حزب اللہ کے میڈیا آفس کے سربراہ محمد عفیف نے کہا کہ تل ابیب صرف شروعات ہے، اسرائیل نے بہت کم دیکھا ہے۔

جنگ بندی کی نان سٹاپ کوشش

امریکی ایلچی اموس ہوچسٹین نے جمعہ کو کہا کہ امریکہ لبنان میں جنگ بندی کے لیے "نان اسٹاپ" کام کر رہا ہے۔  اسرائیل بیروت میں حزب اللہ کی قیادت اور ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنا رہا ہے، جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ اس میں شہری بھی نشانہ بن رہے ہیں اور غیر حزب اللہ شہریوں کی زندگیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔  اس ضمن میں ہوچسٹین نے کہا کہ بیروت میں بمباری کو "روکنے کی ضرورت ہے۔"ہوچسٹین نے کہا، "ہمیں گنجان آباد بیروت میں بم دھماکوں کی یہ مہم پسند نہیں ہے،" 

شہری علاقوں میں ہتھیاروں کے ذخائر

حالیہ ہفتوں میں بیروت میں اسرائیل کی بمباری کی مہم نے حزب اللہ کی قیادت کی اکثریت کو ختم کر دیا ہے۔ مبصرین نے نوٹ کیا ہے کہ شہر میں اہداف پر کئی حملوں کے بعد ہونے والے ثانوی دھماکے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ان جگہوں پر ہتھیاروں کے ذخائر موجود تھے۔ 

یہ ہتھیاروں کے ذخائر نہیں اسرائیل کے "ٹائمڈ بموں" کے دھماکے ہیں، حزب اللہ کا مؤقف

حزب اللہ کے ترجمان عفیف نے اس بات کی تردید کی کہ بیروت کے جنوبی مضافات میں ہتھیاروں کا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بڑے پیمانے پر ثانوی دھماکے اسرائیلی ٹائمڈ بموں کی وجہ سے ہوئے تھے تاکہ ایسا لگے جیسے ہتھیاروں کے کسی ذخیرہ میں دھماکے ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے جنوبی  بیروت کے رہائشیوں اور جنوبی لبنان اور بیکا سے بے گھر ہونے والوں سے وعدہ کیا کہ وہ جلد واپس آجائیں گے۔

تھائی لینڈ کے شہری کی اسرائیل کے اندر ہلاکت

جمعہ کو تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والا ایک 27 سالہ غیر ملکی کارکن ہلاک اور دوسرا کارکن اس وقت زخمی ہوا جب بالائی گلیلی میں کیبوٹز یرون کی شمالی کمیونٹی کے باغ میں نہ پھٹنے والا اسلحہ پھٹ گیا۔

سیکورٹی اہلکار ابھی بھی تفتیش کر رہے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ اس کی وجہ حزب اللہ کی طرف سے پہلے فائر کیا گیا گولہ بارود تھا۔

یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا یہ دھماکا متاثرین میں سے کسی ایک کے ہتھیاروں کو سنبھالنے یا اس کے ساتھ بات چیت کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔

اشتہار

لبنان میں، اسرائیلی فضائی حملے حزب اللہ کے کمانڈروں، راکٹ لانچروں اور دہشت گردوں کے دیگر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جنوبی لبنان مین ایک اور بریگیڈ فوج کا داخلہ

آئی ڈی ایف نے جمعہ کو ایک اور بریگیڈ کو جنوبی لبنان میں سرحد کے قریب زمینی کارروائیوں میں اضافہ کیلئے بھیجا اور ایک بیان میں کہا کہ اس یونٹ نے پہلے ہی حزب اللہ کی سرنگوں، دفاعی پوزیشنوں اور دشمن کے دیگر انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیل نے  حالیہ ہفتوں میں جنوبی لبنان میں بڑے پیمانے پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا اور سرحدی علاقے سے حزب اللہ کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے زمینی کارروائی شروع کی۔

مزیدخبریں