عاجز جمالی: وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں سندھ حکومت نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 37 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دےدی ۔
اجلاس میں دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے، جن میں پولیسنگ کے بہتر نظام کے تحت سندھ بھر کے 407 پولیس تھانوں کو بجٹ اور خصوصی فنڈز جاری کرنے کا اختیار دینا شامل ہے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مختلف کیٹیگریز کے تھانوں کے لیے علیحدہ علیحدہ بجٹ ہوگا۔ کراچی ڈویژن کے اے کیٹیگری کے 37 تھانوں کو ایک کروڑ 52 لاکھ روپے کا بجٹ دیا جائے گا جبکہ ایس ایچ اوز کو ماہانہ 2 لاکھ روپے خرچ کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کے ضوابط میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت کمیشن مستقبل میں خالی اسامیوں کے لیے ویٹنگ لسٹ ترتیب دے سکے گا۔
علاوہ ازیں تھرپارکر میں این جی او ہیلپ کے تعاون سے 9 ڈسپینسریز چلانے اور محکمہ صحت کی 731 مختلف اسامیاں ختم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو عوام پر بھاری جرمانے کرنے سے روکا جائے۔