راؤدلشادحسین:پنجاب اسمبلی کااجلاس,حکومتی اراکین بھی پولیس کے رویے سے نالاں دکھائی دیے, اراکین اسمبلی کے غائب ہونےپر سپیکر میدان میں آ گئے,کہادو راتوں سےنیندنہیں آئی۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیرصدارت اسمبلی کااجلاس ہوا،حکومتی ا ور اپوزیشن اراکین نےپولیس پرعدم اعتماد کا اظہار کیا، اپوزیشن اراکین نے کہااراکین کو سپیکر کی اجازت کے بغیر گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے، سپیکر نےکہایہ انتہائی سیریس معاملہ ہے ،فوری حل کرینگے۔ مجتبی شجاع الرحمن نےگرفتاریوں کی تردیدکرتے ہوئے الزام لگایا کہ اپوزیشن اراکین ایوان میں جھوٹ بولتے ہیں۔
حکومتی رکن ممتاز چانگ نےکہاجعلی پولیس مقابلوں میں لوگوں کوماراجاتاہے،میرے خلاف انتقامی کارروائی کی جاتی ہے، اپوزیشن رکن جام امان اللہ بھی خوب گرجےبرسے,اجلاس کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تصاویر لہرانے پر حکومتی رکن احمد اقبال نے اعتراض اٹھایا، جس پر اپوزیشن اراکین تصاویر والے بینر باہر لے گئے۔
رکن اسمبلی کرنل ریٹائرڈ شعیب امیر نے ڈی پی او لیہ پر کرپٹ ترین آفیسر ہونےکاالزام لگایا,اسمبلی اجلاس میں پنجاب رنگ روڈ اتھارٹی،پی پی ایس سی ،ایل ڈی اے کی سالانہ کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں۔جبکہ صاف پانی اتھارٹی کا ترمیمی مسودہ کثرت رائےسے منظور کرلیاگیا۔
سپیکر نے پروڈکشن آرڈر پر لائے گئے گرفتار اراکین اسمبلی کو ایم پی اے ہوسٹل میں رکھنے کا حکم دیا اور اراکین کی گرفتاریوں،احتجاج پر تفصیلی بحث کیلئے اپوزیشن لیڈر،وزیر پارلیمانی امور کومکمل تیاری کیساتھ آنے کی ہدایت کرتے ہوئے اجلاس سوموار کی دوپہر 2بجے تک ملتوی کردیا۔