ویب ڈیسک: امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی حالیہ کارروائیوں نے داعش کی یاد تازہ کر دی ہے۔
اسرائیل کےدورےپر موجود امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم سے مصافحہ کےدوران کہا کہ ہم یہیں ہیں،ہم کہیں نہیں جا رہے۔امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل کی دفاعی ضروریات کا مکمل حصول یقینی کیلئے پر عزم ہیں۔
بعد ازاں تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل فلسطین کشیدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے خطے کے ممالک سےتعاون جاری ہے، حماس غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے مفاد کے لیے ہرگز کام نہیں کر رہی۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حماس نے غزہ پٹی کے وسائل کو یرغمال بنا رکھا ہے، اسرائیل میں ہنگامی جنگی کابینہ کی تشکیل کو سراہتے ہیں،امریکا کی جانب سے اسرائیل کے لیے مزید امداد راستے میں ہے۔ انٹونی بلنکن نے کہا کہ حماس کی کارروائیوں نے داعش کی یاد تازہ کر دی ہے، اسرائیل پر حملوں میں 25 امریکی ہلاک ہوئے ہیں، شہریوں کونقصان سےبچانے کے لیے ہرممکن اقدامات کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حماس کے ساتھ وہی کرنا چاہیے جو داعش کے ساتھ کیا گیا، آج،کل اور ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے امریکا کے شکر گزار ہیں۔