(علی ساہی) ایکسائز افسران کی نااہلی،شہری لاکھوں روپے فیسیں ادا کرکے بھی کارڈز اور پلیٹس نہ ملنے کی وجہ سے پریشان،تین لاکھ چورانوے ہزار شہریوں کی گاڑیوں کےشناختی کوائف کہاں ہیں، پوسٹ آفس اور محکمہ ایکسائز ایک دوسرے پر ڈالنے لگے۔پوسٹ آفس کی ڈلیوری رپورٹ میں ایکسائز کی جانب سے بکنگ رپورٹ میں بڑے پیمانے پرفرق کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
شہریوں کی لاکھوں کروڑوں روپے کی گاڑیوں کی ویلیو ڈاؤن ہونےلگی کیونکہ رواں سال ٹرانسفر اور رجسٹرڈ ہونے والی تین لاکھ 94ہزار سمارٹ کارڈز اورنمبرپلیٹس کہاں ہیں کسی کوکچھ پتا نہیں ہے۔پوسٹ آفس کی جانب سے ڈلیوری کی بھجوائی گئی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں کہ محکمہ ایکسائزنے19لاکھ 47ہزارکارڈز پوسٹ افس کو ڈلیوری کےلئے بھجوائے گئے۔10لاکھ 25ہزار کارڈز اور پلیٹس تاحال مالکان تک نہ پہنچائے جاسکے۔
ایکسائزحکام کا کہنا ہے کہ 8لاکھ انسٹھ ہزار کارڈز اور پلٹس مالکان تک اور دفاتر میں ڈلیور ہوسکے جبکہ 3 لاکھ 94 ہزار ارٹیکلز کہاں غائب ہیں دونوں ادارے ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ شہریوں سےفی فائل کی ڈلیوری کے 45روپے،فی پلیٹس کی ڈلیوری کے35 اورفی کارڈکے 30 وصول کئے جارہے ہیں۔پوسٹ آفس کو کارڈز ،پلیٹس بھجوائے گئے ہیں جسکی تفصیلات موجودہیں۔ڈلیوری میں نااہلی کی وجہ سےپوسٹ آفس کوشوکاز نوٹس بھجوایا جارہا ہے جبکہ 6 ماہ قبل بھی ڈلیوری بہتر نہ ہونے پر شوکاز نوٹس دیا جاچکا ہے۔