پنجاب میں گندم کی پیداوار کیسے بڑھائی جاسکتی ہے؟

12 Oct, 2020 | 11:31 PM

Malik Sultan Awan

(علی عباس) محکمہ زراعت کے افسران نےگندم کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے سر جوڑ لیےہیں جبکہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کےلیےزرعی ایمرجنسی پروگرام جاری کردیا گیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق  صوبائی وزیر زراعت حسین جہانیاں گردیزی کی زیر صدارت زراعت ہاوس میں اجلاس ہوا - اجلاس میں سیکرٹری زراعت ساوتھ پنجاب ثاقب علی عطیل ، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر انجم علی ، ڈائریکٹر جنرل زراعت اصلاح آبپاشی ملک محمد اکرم ، مینیجنگ ڈائریکٹر پنجاب سیڈ کارپوریشن ناصرجمال ہتیانہ ، زراعت توسیع کے ڈویژنل ڈائریکٹر اورڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر سمیت دیگراعلی افسران نےشرکت کی-
وزیر زراعت حیسن جہانیاں گردیزی کہتےہیں کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کےلیے 12 ارب 54 کروڑ روپے کا زرعی ایمرجنسی پروگرام جاری کیا گیا ہے جبکہ اس منصوبہ پرعملدرآمد سے گندم کی اوسط پیداوارمیں 7 من فی ایکڑ کا اضافہ ہوگا- وزیر زراعت حیسن جہانیاں گردیزی نے کہا کہ اس سال کاشتکاروں کو 4 لاکھ 50  ہزار ٹن محکمہ زراعت کا منظور شدہ بیج سبسڈی پرفراہم کرکیا جائے گا۔

 دوسری طرف سرکاری محکمے ٹھیکیداروں کے 100 ارب کے نادہندہ نکلے، صوبائی محکموں کےپاس ٹھیکیداروں کی ادائیگیوں کیلئے فنڈز ختم ہوچکے ہیں جبکہ محکمہ پی اینڈ ڈی نےخطرے کی گھنٹی بجا دی اگروفاق سے مدد نہ لی توپنجاب حکومت کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ بزدار سرکار نے واجب الادا رقم کی ادائیگیوں میں سنچری مکمل کرلی ہے، سادگی اور بچت کا نعرہ لگانے والی حکومت نے سابقہ حکومت کو بھی مات دے دی ہے-
ذرائع کے مطابق واجب الادا رقم 100 ارب تک پہنچ چکی ہے- جس پر پی اینڈ ڈی بورڈ نےایوان وزیر اعلی کو آگاہ کیا ہےکہ وفاق سے مدد نہ لی گئی تو پنجاب حکومت مشکلات کا شکار ہوجائےگی جبکہ موجودہ دور حکومت میں مہنگائی نےمنصوبوں کی لاگت میں بھی اضافہ کردیا ہے،پی ایڈ ڈی بورڈ کے مطابق چھوٹے بڑے منصوبوں پرٹھیکے داروں اور محکموں کےبقایات جات بڑھتے جارہےہیں جبکہ پنجاب حکومت کے پاس بقایات جات کے لیےفنڈز کم ہیں یعنی پنجاب حکومت نے جلد از جلد اقدامات نہ کیے تو بڑی مشکل سے دوچار ہو سکتی ہے -

مزیدخبریں