(جنید ریاض)سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اساتذہ کی کمی پورا کرنے کے لئےسکول کونسل کی منظوری سے پارٹ ٹائم ٹیچرز رکھنے کی اجازت دے دی گئی،پنجاب بھرکےمختلف سکولوں میں 70 ہزار اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بیک وقت دو اساتذہ کو بطور پی ٹی سی ٹیچر رکھا جاسکے گا،پی ٹی سی اساتذہ کو صرف دو ماہ کے کنٹریکٹ پر رکھا جائے گا،دوماہ کے بعد مزید دوماہ کنٹریکٹ میں توسیع ہوسکے گی،عارضی طور پر اساتذہ کو ایف ایس سی اور بی ایس سی کی بنیاد پر رکھا جائےگا،پی ٹی سی ٹیچرز کا اردو،انگریزی،سائنس اور حساب پر عبور ہونا لازمی ہے۔ؕ
ان اساتذہ کونان سیلری بجٹ سے ادائیگیاں کی جائیں گی،فیصلہ پانچ سےنو سال کےبچوں کی سو فیصد انرولمنٹ میں اضافے کے لئے کیا گیا ہے،خواتین اساتذہ کو بوائز سکول میں رکھا جاسکے گا لیکن گرلز سکولوں میں مرد کی بجائے خواتین اساتذہ کو رکھنے پرترجیح دی جائے گی۔
واضح رہے کہ لاہورسمیت پنجاب کےمختلف سرکاری سکولوں میں حاضری کےبعد اساتذہ کا ذاتی کاموں کے لئےسکولوں سے غائب ہونے کے معاملہ پرڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نےایم ایزکی رپورٹ کا نوٹس لے لیا،ایجوکیشن اتھارٹی نے سکول کے اوقات کار میں اساتذہ کےبغیر اجازت باہر جانے پر پابندی عائد کردی۔
اساتذہ کو ذاتی کام کے لئےسکول سے باہر جانے سے قبل اتھارٹی کو آگاہ کرنا ہوگا،ایجوکیشن اتھارٹی کےمطابق خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ٹیچرز کےخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی،سکینڈری سکول ایسوسی ایشن کے صدر آصف گوہر کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کا سکول کےاوقات کار میں اساتذہ کے بلاوجہ سکولوں سے باہر نکلنے پرپابندی لگانا احسن اقدام ہے،اس سےسکولوں میں معیارتعلیم بہتر ہوگا۔