پولیس کا زیر حراست شہری پر بیہمانہ تشدد، ابدی نیند سلا دیا

12 Oct, 2020 | 11:12 AM

M .SAJID .KHAN

(فخرامام) پولیس حراست میں ایک اور شہری جان کی بازی ہارگیا،شاہدرہ پولیس کی زیرحراست تشدد سےفیکٹری ملازم غلام رسول جاں بحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ شاہدہ پولیس کی مبینہ حراست میں 42 سالہ غلام حسین جاں بحق ہوگیا، فیکٹری ملازم پرسامان میں خرد برد کا الزام تھا،لواحقین نےلاش ہسپتال میں رکھ کراحتجاج اورذمہ داروں کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، پولیس کی جانب سےلواحقین پر تشدد کیا گیااور زبردستی لاش قبضے میں لے کرتھانےمنتقل کردی۔
مقتول کےبیٹےکا کہنا تھا کہ والد 5 روز سےلاپتہ تھے،3 روز قبل سگیاں پولیس چوکی سےشاہدرہ پولیس سٹیشن منتقل کیا گیا،جہاں ان پر دوران حراست تشدد کیا جاتا رہا،آج پولیس سٹیشن ایف آئی آر لینےگیا تو والد موجود نہیں تھے،معلوم کرنے پر بتایا گیا کہ طبیعت خراب ہونے پروالد کوہسپتال متنقل کردیا گیا ہے،مگرہسپتال میں وہ جانبر نہ ہوسکے۔

دیگر لواحقین کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سےتشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے،اعلیٰ حکام انصاف دلائیں۔ پولیس افسران نے دوران حراست ملزم کےجاں بحق ہونےکا اعتراف کرتے ہوئےکہا کہ غلام حسین فراڈ کے مقدمہ میں زیر حراست تھا۔ پولیس کی جانب سےموقع پر موجود افراد اور میڈیا نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا،دوسری جانب سی سی پی او لاہور نےمعاملے کا نوٹس لیتے ہوئےذمہ داروں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

پولیس گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے حکام بالا نے بھی اس پر تاحال کو ایکشن نہیں لیا، پولیس اہلکاروں کا عوام کے ساتھ نارواسلوک اس بات کی نشاندہی کررہا ہے کہ عوام کو اب پولیس سے بھی خوف آنے لگا ہے،لوگوں کے مال وجان کے محافظ ہی خون کے پیاسے بن چکے ہیں،آئے روز سنگین وارداتیں ہورہی ہیں جن میں سکیورٹی اداروں کے افراد ملوث پائے جاتے اور ان کوسزا دینے کے لئے تاحال قانون نہیں بن سکا کیونکہ بااثر ملزمان بچ جاتے اور بے گناہ قصور وار ٹھہرئے جاتے جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔

مزیدخبریں