(سعود بٹ) ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے اڑھائی سال کے دوران لاہور بیورو کی گزشتہ 17 سال کی کارکردگی کے ریکارڈ توڑ دیئے، اکتوبر2017 سے تاحال مجموعی طور پر 106 ارب روپے کی ریکوری ممکن بنائی۔
شہزاد سلیم کیجانب سے ریکوری میں رقوم کی صورت میں ڈائریکٹ اور پراپرٹی و دیگر کی صورت میں ان ڈائریکٹ ریکوری شامل ہے، رپورٹ کے مطابق 6 ارب 47 کروڑ سے زائد رقوم کی پلی بارگین کی جبکہ ان ڈائریکٹ ریکوری کے طور پر 51 ارب 57 کروڑ مالیت کی ریکوری ممکن بنائی گئی، ڈی جی نیب نے اڑھائی سال کے دوران مجموعی طور پر ہاؤسنگ سیکٹر میں 14 ریفرنس دائر کیے، زیر تفتیش 62 میں سے 40 کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
گزشتہ اڑھائی سال کے دوران غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے 54 ہزار304 متاثرین کیلئے وصولیاں ممکن بنائی گئیں، ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں 26 ارب کی رقوم کے ریفرنسز صرف ہاؤسنگ سیکٹر میں احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکےہیں۔
ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے 51 ارب مالیت کی بلواسطہ ریکوری پر عملدرآمد بھی یقینی بنایا، اکتوبر 2017 سے اگست 2019 کے دوران نیب پراسیکیوشن ونگ نے 32 ارب مالیت پر مشتمل 14 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔
ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے مطابق ریکوری میں نیب افسران و عملہ کا کوئی حصہ نہیں، ریکور کی گئی رقوم کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے، جس پر نیب لاہور کی ٹیم دن رات کوشاں ہے۔