سی ای او پیپکو کو عدالت کا حکم نہ ماننا مہنگا پڑ گیا

12 Oct, 2018 | 01:54 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے حکم عدولی پر سی ای او پیپکو سمیت 7 افسران کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 اکتوبر کو شوکاز نوٹس کے جواب سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محمد امیر بھٹی نے ایس ڈی او محمد سعید اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کی جانب سے چوہدری عمران رضا چدھڑ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ درخواستگزار ایم ایس سی الیکٹریکل انجینئر اور چھ سال سے پروفارما پرموشن پر کام کررہا ہے۔ 17 جنوری 2018 کو عدالت نے درخواست گزار کو ترقی دینے کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔

درخواستگزار وکیل نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ایکسیئن کے عہدے پر ترقی نہیں دی گئی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر ایم ڈی پیپکو سمیت دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عدالتی استفسار کے باوجود ایم ڈی پیپکو سمیت دیگر افسران تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ جس پر عدالت نے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز ضیاء الدین، چیف ایگزیکٹو زاہد سلیم، ڈی جی ایچ آر بلال ارشاد، فنانس ڈائریکٹر ایاز احمد، چیف انجینئر محمد زاہد اور غضنفرعباس اور ایم ڈی پیپکو لاہور وسیم مختار کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

عدالت نے عدالتی حکم عدولی پر تمام متعلقہ افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب سمیت 18 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مزیدخبریں