ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے ہیں کہ سموگ پر قابو پانے کیلئے طویل المعیاد پالیسی بنانے کی ضرورت ہے اورحکومت کو محض پالیسی پیپرز سے آگے جانا ہو گا، ایسے کام نہیں چلے گا .
جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے متعلق کیس کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ احمد جاوید قاضی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ سمیت دیگر افسران پیش ہوئے.، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ سموگ پر قابو پانے کیلئے دس برس کی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، ٹرانسپورٹ سیکٹر ماحولیاتی آلودگی کی ستر سے اسی فیصد وجہ ہے. ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سمگلڈ فیول استعمال ہوتا ہے جو بہت لو گریڈ فیول ہے. جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیےسوچنا پڑے گا کہ لاہو شہر کے اندر موجود انڈسٹری کا کیا کرنا ہے. بیچنگ نے تمام صنعتیں شہر سے باہر منتقل کیں ، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے سموگ تدارک کے متعلق کئے گئے اقدامات بارے عدالت کو آگاہ کیا ,جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے لاہور میں سموگ سیزن کے دوران حکومت کو بڑے تعمیراتی پراجیکٹ کو روکنے بارے غور کرنے کی ضرورت ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرائیویٹ تو چھوڑیں حکومت کی سپیڈو بسیں کتنا دھواں چھوڑ رہی ہیں بتا نہیں سکتے.
اگر اس مرتبہ ستمبر میں سموگ آئی ہے تو اگلی بار یہ اگست میں آسکتی ہے، وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے میں ان بورڈ ہونا پڑے گا، اب جو سموگ آگئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی جنوری تک رہے گی یہ حکومت کےلیے جاگنے کا وقت ہے. اب ہمیں اگلے سال کےلیے ابھی سے سوچنا پڑے گا. یہ حکومت کے کرنے کے کام ہیں ہم اس میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، بیچنگ والوں نے بات کی تھی لیکن حکومت نے اہمیت نہیں دی اور معاملہ رک گیا. ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا چین کی کئی تجویز بارے عمل کیا ، کچھ مشکلات تھیں جن کے بارے میں عدالت کو آگاہ کریں گے.ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ سموگ تدارک کیلئے پالیسی بنا لی ہے اور بجٹ بھی مختص کیا ہے.شہریوں کو پابند کرنے پر غور کریں گے کہ وہ اکتوبر سے دسمبر تک شادیاں نہ رکھیں. عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس حکومت نے سابق حکومتوں سے اچھے کام کئے ہیں،لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے.جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ اگر حکومت سکول بسوں کا معاملہ حل کردے تو بہت آلودگی ختم ہو جائے گی.، پوری دنیا میں دکانیں شام پانچ بجے بند ہوتی ہیں عدالت لیکن یہاں رواج ہے کہ صبح نکلتے ہی رات تک گھومتے ہیں , درخواست پر مزید سماعت 15 نومبر کو ہوگی.