ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

4 ایونٹس کی میزبانی بھارت کریگا، پاکستان کے بائیکاٹ کرنے پر بڑے نقصان کا خدشہ

4 ایونٹس کی میزبانی بھارت کریگا، پاکستان کے بائیکاٹ کرنے پر بڑے نقصان کا خدشہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع شدت اختیار کرنے کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور  اس کی فنڈنگ پر انحصار کرنے والے بورڈز کو  شدید نقصان ہوگا ۔

حکومت پاکستان کے فیصلے کے بعد آئی سی سی میں بھی ہلچل ہے کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ پاکستانی فیصلہ کس طرح انٹرنیشنل کرکٹ کو متاثر کرسکتا ہے, بھارت کو 2024 سے 2031 کے دوران 4   آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنی ہے، جن میں 2025 چیمپئنز ٹرافی، 2026 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، 2029 ون ڈے ورلڈکپ اور 2031 ورلڈکپ شامل ہیں۔

پاکستان کی جانب سے ان ایونٹس سے دستبردار ہونے کا براہ راست اثر   آئی سی سی کے براڈکاسٹ ریونیو پر پڑ سکتا ہے جو کہ آئی سی سی کے تمام رکن بورڈز کی آمدن میں تقسیم ہوتا ہے, آئی سی سی نے 2023 سے 2027 تک کے براڈکاسٹ حقوق 3.2 بلین ڈالرز میں فروخت کیے ہیں اور پاکستان کے میچز کے بغیر یہ حقوق اپنی قیمت کھوسکتے ہیں, یہ کمی آئی سی سی کے مجموعی ریونیو پر اثر ڈالےگی، جس سے تمام بورڈز کو نقصان پہنچےگا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذرائع کا کہنا ہےکہ کرکٹ کے لیے پاکستان اور بھارت کا آپس میں مقابلہ بہت ضروری ہے, پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی اہمیت کا اندزہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہےکہ آئی سی سی اس بات کو یقینی بناتا ہےکہ اس کے ہر ایونٹ میں کم از کم ایک بار پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ضرور ہو۔

گزشتہ چند سالوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچز نے شائقین کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جس کے باعث آئی سی سی ہر بڑے ایونٹ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ یقینی بناتا ہے, تاہم اگر یہ میچز نہ ہو سکے تو نہ صرف آئی سی سی ہی نہیں بلکہ اس کے براڈکاسٹرز کو بھی مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔