ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یہ جنگ حماس جیت چکی ہےاسرائیل ہار چکا ہے، سراج الحق

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

میاں محمد اشفاق :   سیالکوٹ میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی جانب سے یوتھ کنونشن سے خطاب کیا گیا ہے جہاں مقامی قیادت نےاہل غزہ کے لئے چار کروڑ کا چیک دیا گیا ہے، یوتھ کنونشن لبیک یا  فلسطین کے نام سے رکھا گیا تھا۔ 

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی جانب سے یوتھ لبیک یا فلسطین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کی شیطانی قوتیں غزہ کو صفحہ ہسٹی سے مٹانے میں مصروف ہیں، پچیس لاکھ کی آبادی امریکہ اور اسرائہل کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں، سینکڑوں جہاس مل کر بمباری کرتے ہیں غزہ میں ۔ہیروشیما سے زیادہ بارود استعمال کیا گیا افغانستان میں امریکہ نے بارود استعمال نہیں کیا گیا جتنا وہاں ہو رہا ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جنگ حماس جیت چکی ہےاسرائیل ہار چکا ہے، ہمارے حکمران کہاں کھڑے ہیں امت اسلام کہاں کھڑے ہیں، انہوں نے اسرائیل سے ڈر کر اسرائیلی وزیر اعظم کو نہیں بلایا، تین بار امریکی وزیر خارجہ طل ابیب گیا اور کہا میں یہودی تو ہمارے حکمران وہاں کیون نہیں جا سکتے۔تمہارے ٹینک اسلحہ کس کام کا ہے، کب امت کے کام آئے گے،یہ انتظار میں ہے کہ غزہ تباہ ہو جائے ملبے کا ڈھیر بن جائے متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف کام کرنے کا وقت ہے۔ جہاد کا مقابلہ جہاد ہے،فوج کا مقابلہ فوج کرے، اہل فلسطین نے پتھر اٹھا کر ٹینکوں کا مقابلہ کیا،غلیل اٹھا کر مقابلہ کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو جو آپریشن کیا بتا دیا کہ اسلحے کے مقابلے میں طاقت ایمان کی ہے،حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان عالم اسلام کا سب سے بڑا ملک یے،عظیم حیثیت کے باوجود حکومت نے نہیں کیا جس کی توقع فلسطین کر رہے ہیں، ان مائون کی گود میں شیرخوار بچے شہید ہو گئے،بچے بغیر کفن دفنائے جا رہے ہیں، فلسطین کے نوجوان آپکے انتظار میں ہیں مسجد اقصی خطرے میں ہے،جان ہتھیلی پر رکھ کر اسرائیل کو للکارا، جیلوں میں اسرائیل کے لیڈر اور فوجی موجود ہیں، فلسطین انبیا کی زمین ہے، ارض فلسطین سے نبی نے معراج کا سفر کیا تھا،یہ حضرت عمر کی میراث ہے اگر امت مسلمہ نے غزہ کے لئے کوئی اقدام نہ کیا تو انکی تاریخ دوہرائے گی، ایک ایک مسلمان ملک کو پیغام ہے کہ اللہ کے حکم پر لبیک کہو، عورتوں اور بچوں پر ظلم ہو رہا ہے،غزہ میں لاشوں کے مینار بن جائیں گے ،تب بولیں گے۔