ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

    غزہ پر اسرائیلی حملے،  فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف لندن میں  لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے

    غزہ پر اسرائیلی حملے،  فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف لندن میں  لاکھوں شہری سڑکوں پر نکل آئے
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سینٹرل لندن میں لاکھوں شہری غزہ پر اسرائیلی حملوں اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ۔

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے فلسطین کے حق میں لاکھوں شہریوں کے احتجاجی مظاہرے کو ’توہین آمیز‘ قرار دیدیا جبکہ لندن پولیس نے اسے اب تک کا سب سے بڑا اور پرامن مارچ قرار دیا جس میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آیا۔

لندن پولیس کے مطابق پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد فوجی ایکشن میں ہلاک افراد کی یاد میں منائے جانے والے سالانہ یادگاری دن آرمسٹائس ڈے (Armistice day Commemoration) کے موقع پر فلسطین کے حق میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں کم از کم 3 لاکھ افراد شریک ہوئے۔

 جاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کو فوری روکنے کیلئے ’بمباری بند کرو‘، ’اسی وقت جنگ بندی کرو‘ کے نعرے لگاتے رہے۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کو فوری روکنے کیلئے ’بمباری بند کرو‘، ’اسی وقت جنگ بندی کرو‘ کے نعرے لگاتے رہے۔

 دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے  فلسطین کے حق میں لاکھوں شہریوں کے احتجاجی مظاہرے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے اس مظاہرے کی محل وقوع کو ’توہین آمیز‘ قرار دیدیا۔

سینٹرل لندن میں ’نیشنل مارچ فار فلسطین‘ کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں نے احتجاجی مظاہرے کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقد ہونے والے اس مارچ میں شرکت کی ہے اور یہ برطانوی حکومت اور ان لوگوں کیلئے واضح پیغام ہے جو پولیس کے ذریعے اس مارچ کو رکوانے کی کوشش کر رہے تھے۔

لندن میں ہونے والے اس مظاہرے میں برطانوی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جریمی کوربن اور اسلنگٹن سے رکن پارلیمنٹ نے بھی حصہ لیا اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

 دوسری جانب لندن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم سونک کا کہنا تھا کہ آرمسٹائس ڈے کے موقع پر فلسطین کے حق میں ہونے والی ریلی روکنے میں ناکامی پر میٹروپولیٹن پولیس کے کمشنر سے جواب طلب کرنے کا اعلان کردیا ہے۔