قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور کوچ مکی آرتھر نے ورلڈ کپ 2023 میں شکستوں کا سفر مکمل ہوتے ہی اچھے بچوں کی طرح تمام غلطیوں کا اعتراف کر لیا ہے۔ ن
بابر اعظم نے ہفتہ کے روز انگلینڈ سے شکست کھانے کے بعد کہا کہ میچ کے دوران بیٹنگ، فیلڈنگ اور باؤلنگ، تینوں شعبوں میں غلطیاں ہوئیں۔
بابراعظم نے کہاکہ ٹیم کی شکست پر مایوسی ہوئی،ہم نے 30 سے 40 رنز زیادہ دیئے، ہماری بولنگ اچھی نہیں تھی،ان کا کہناتھا کہ مڈل اوورز میں ٹیم کو وکٹیں درکار ہوتی ہیں،سپنرز نے مڈل اوورز میں وکٹیں نہیں لیں۔
مکی آرتھر کا اعتراف
قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر کاکہنا ہے کہ ہم اچھا نہیں کھیلے،ہم نے ایسا نہیں کھیلا جو سیمی فائنل تک رسائی کیلئے درکار تھا۔
انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ورلڈ کپ سے فارغ ہونے کی خوشی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہاکہ ہمیں اپنے کھیل کا معیار بہتر کرنا ہوگا،ہمیں بیٹنگ میں 300 ،350 رن تسلسل سے بنانا ہوں گے،ہمارا فوکس اب آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز کیلئے پلان کرنا ہے،ایسا ماحول ضروری ہے جس میں پلیئر کھل کر کھیل سکیں۔
انہوں نے کہاکہ حارث رﺅف نئی گیند کا بولر نہیں ہے، پرانی گیند سے اچھی بولنگ کرتا ہے،نسیم ہوتے تو شاہین کو اٹیک کا بھی موقع ملتا،نسیم کے نہ ہونے کا بہانہ نہیں بنائیں گے۔
ڈائریکٹر قومی ٹیم نے کہاکہ ہم اچھا نہیں کھیلے،ہم نے ایسا نہیں کھیلا جو سیمی فائنل تک رسائی کیلئے درکار تھا،ان کاکہناتھا کہ ہمیں بابراعظم کو موقع دینا چاہئے، وہ غلطی سے سبق سیکھے گا، پلیئرز کو اعتماد دینا اہم ہے،سپن اٹیک کا نہ چلنا مایوس کن بات ہے۔