آج شفا ہسپتال سے بچوں کو نکالنے کیلئے ڈاکٹروں کی مدد کریں گے، اسرائیلی فوج کا بیان

12 Nov, 2023 | 01:09 AM

سٹی42:ہفتے کے روز اسرائیل کی فوج کے دستوں اور حماس کے مسلح کارکنوں کے درمیان غزہ شہر کے اندر اور اس کے آس پاس شدید لڑائی جاری رہی،اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اب وہ  فوج شفا اسپتال کے قریب پہنچ گئی ہے جہاں اسرائیل کا خیال ہے کہ حماس کا مرکزی ہیڈکوارٹر واقع ہے۔ اسی دوران اسرائیلی فوج نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کے مزید پانچ فوجی غزہ میں مارے گئے ہیں۔ 

اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی شفا ہسپتال کےعلاقے کی لائیو فوٹیج میں ہسپتال کے آس پاس شدید لڑائی ہوتی دکھائی دے رہی تھی، جس میں فائرنگ اور دھماکوں کی مسلسل آوازیں اور علاقے سے شدید دھواں اٹھ رہا تھا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حالیہ ہفتوں میں شواہد پیش کیے ہیں کہ حماس کا مرکزی کمانڈ سینٹر شیفا کے نیچے واقع ہے اور اس نے الزام لگایا کہ حماس کے کارکن ہسپتال اور اس کے مکینوں کو   1,500 بستروں پر موجود مریضوں اور 4,000 کے قریب عملے کو ہسپتال کے نیچے وسیع بنکروں اور سرنگوں کے لیے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

شفا ہسپتال کمپاؤنڈ میں حالیہ ہفتوں میں ہزاروں شہری پناہ لیے ہوئے تھے، لیکن جمعہ کو اسرائیلی فوجیوں کے ہسپتال کے قریب پہنچنے کے ساتھ ہی اور IDF نے جنوبی غزہ کی طرف ہسپتال سےمحفوظ انخلاء کے راستوں تک ہسپتال میں محصور فلسطینیوں کی رسائی کو بڑھا دیا۔ جنوبی غزہ کے علاقوں پر اب تک کم فضائی حملے ہو رہے ہیں۔

شفا ہسپتال کے قریب رہنے والے عبداللہ ناصر نے ایک بین الاقوامی ضبر رساں ادارے کو فون پر بتایا کہ اسرائیلی فوج اس ہسپتال کے جنوبی اور شمالی اطراف سے شہر کی گہرائی میں پیش قدمی کر رہی ہے۔
ہسپتال میں پناہ لینے والے بہت سے لوگوں میں سے ایک محمد المصری نے کہا کہ اونچی منزل سے وہ اسرائیلی فوجیوں کو مغرب سے آتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔

شفا ہسپتال کے صحن اور اطراف میں جان لیوا حملے

جمعہ کے روز اطلاعات آئیں کہ اسرائیل کے جنگی جہازوں نے شفا ہسپتال کے اطراف میں اور صحن پر بمباری کی ہے جس سے جانی نقصان ہوا ہے اور بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔ اس بمباری کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جاتی رہی۔ ایک عرب نیوز چینل نے اس فوٹیج کو ہسپتال کے صحن میں بمباری کے مناظر بتایا۔

ہسپتال پر بمباری نہیں کی گئی،اسرائیل کا موقف

الشفا ہسپتال کے صحں پر بمباری کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہوائی جہازوں نے ہسپتال کے اطراف میں ٹارگٹس کو نشانہ بنایا ہے تاہم ہسپتال پر بمباری نہیں کی گئی۔

موت ہم سے کچھ دوری پر ہے، الشفا ہسپتال کے ڈاکٹروں کا بیان

الشفا ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کے حوالہ سے میڈیا میں  بتایا جا رہا ہے کہ وہ ہسپتال پر مسلسل حملوں کے بعد کام کرنے کے قابل نہیں رہے۔  الشفا اسپتال کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اسپتال میں  تمام سرجیکل آپریشنز  رک چکے ہیں اور ہم موت سے چند منٹوں کی دوری پر ہیں۔

عرب میڈیا سے گفتگو میں غزہ میں الشفا اسپتال کے منیجر محمد ابوسلمیہ نے بتایا کہ الشفا اسپتال کے اطراف ہر  شخص کو اسرائیلی طیارے اور اسنائپرز نشانہ بنا رہے ہیں، ہم زخمیوں کو اٹھانےکے لیے اسپتال سے باہربھی نہیں جا سکتے۔

ڈائریکٹرالشفا اسپتال نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہم موت سےصرف چند منٹس دور ہیں، دنیا ہمیں مرتے ہوئے دیکھ رہی ہے اور الشفا اسپتال کی نرسری میں بچے اور آئی سی یو میں مریض بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث الشفا کمپلیکس کےاندرپناہ گزینوں کے خیموں میں بھی آگ لگ گئی جس کے پورے میڈیکل کمپلیکس میں پھیلنےکا خطرہ ہے۔

دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے الشفا میڈیکل اسپتال کے اندرونی صحوں کو نشانہ بنایا ہے، الشفا اسپتال میں اسرائیلی حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی ہے۔

اسرائیل شفا ہسپتال سے بچوں کی منتقلی میں مدد کرے گا

آئی ڈی ایف کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری کا کہنا ہے کہ آئی ڈی ایف غزہ کے اسپتالوں میں مریضوں اور عملے کو اور شمالی غزہ کے تمام غیر جنگجوؤں کو جنوب کی طرف نکل جانے کی اجازت دیتا رہے گا، اور ان کا کہنا ہے کہ اس نے ان تمام باتوں پر زور دینے کے لیے آج شفا میں عملے سے بات کی ہے۔

ہگاری نے کہا کہ "آج غزہ سے بہت سی غلط معلومات موصول ہوئی ہیں۔ اس لیے میں حقائق کو واضح کرنا چاہتا ہوں۔ شفاء ہسپتال پر کوئی محاصرہ نہیں ہے، میں پھر سے کہتا ہوں کہ کوئی محاصرہ نہیں۔ ہسپتال کا مشرقی حصہ غزہ کے باشندوں کے محفوظ راستے کے لیے کھلا ہے جو ہسپتال چھوڑنا چاہتے ہیں،‘‘ ہگاری کہتے ہیں۔

"ہم ہسپتال کے عملے سے براہ راست اور باقاعدگی سے بات کر رہے ہیں۔ شفا ہسپتال کے عملے نے درخواست کی ہے کہ کل ہم شعبہ اطفال میں بچوں کو محفوظ ہسپتال پہنچانے میں مدد کریں گے۔ ہم ضروری مدد فراہم کریں گے۔"

ہگاری نے مزید کہا کہ "ایک ایسی چیز ہے جسے دنیا کو نہیں بھولنا چاہیے، اور ہم دنیا کو اسے بھولنے نہیں دیں گے: حماس نے 36 دنوں سے 239 مردوں، عورتوں اور بچوں، بوڑھوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ یہ انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے اور ہم دنیا کو اسے فراموش نہیں ہونے دیں گے،"

حماس کنٹرول کھو رہی ہے

ہگاری کا کہنا ہے کہ حماس شمالی غزہ کا کنٹرول کھو رہی ہے، کیونکہ عام شہری دہشت گرد گروپ کی ہدایات کے خلاف علاقہ خالی کر رہے ہیں۔ ڈینئیل ہگاری نے کہا کہ زمینی افواج، فضائی اور بحری مدد کے ساتھ، غزہ شہر کے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں آپریشن کو "گہرا" کر رہی ہیں۔

انہوں نے  کہا کہ IDF نے شفا ہسپتال کو براہ راست نشانہ نہیں بنایا ہے اور نہ وہ غزہ کے ہسپتالوں کو گھیرے میں لے رہے ہیں اور ان پر حملہ کر رہے ہیں، ’’ہم دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں جو شفا ہسپتال کے قریب سے لڑنے کا انتخاب کر رہے ہیں۔‘‘

مزیدخبریں