( شاہد ندیم سپرا ) شہر کی خواجہ سراء کمیونٹی کے لئے بڑا اعزاز، علامہ اقبال ٹاؤن کی رہائشی سماجی کارکن و آرٹسٹ جنت علی کو ساؤتھ ایشیاء کے سب سے بڑے ایوارڈ " ٹرانس جینڈر ہیرو" کے لئے نامزد کر لیا گیا۔
عام طور پر طنزوتضحیک کی نگاہ سے دیکھی جانے والی خواجہ سراء کمیونٹی کے لئے بڑا اعزاز سامنے آیا ہے۔ ایپ کام آرگنائزیشن کی جانب سے جنت علی کو ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ان کو خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے کام کرنے کی وجہ سے ایوارڈ دیا گیا ہے۔ جنت علی نے بتایا کہ پاکستان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ بھارت، نیپال، بھوٹان سمیت دیگر ممالک کی بجائے یہاں سے بین الاقوامی ایوارڈ کے لئے نامزدگی کی گئی ہے۔
خواجہ سراء جنت علی کہتی ہیں کہ اپنی کمیونٹی کو معاشرے کا اہم شہری بنانے کے لئے مختلف پراجیکٹس پر کام کیا جا رہا ہے، اس لئے مجھے ساؤتھ ایشیاء کے سب سے بڑے ٹرانس جینڈر ہیرو ایوارڈ کیٹیگری کیلئے نامزد کیا گیا۔ جنت علی نے مزید کہا کہ خواجہ سراؤں کیلئے قانون سازی کی جائے تاکہ ہم معاشرے میں باعزت زندگی گزار سکیں۔
دوسری جانب خواجہ سراؤں کو تعلیمی اداروں میں لانے کیلئے محکمہ ہائر ایجوکیشن نے تعلیمی اداروں میں فیس کی رعایت اور مفت کتب کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن نے اسمبلی کو یقین دہانی کروا دی ہے کہ ٹرانسجینڈر پرسن پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ 2018 کے تحت تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کو داخلے دیئے جائیں گے۔ تاہم مذکورہ بالا ایکٹ کے تحت کسی خواجہ سرا نے ابھی تک داخلہ نہیں لیا۔
ایوان کو بتایا گیا ہے کہ 2020 میں کسی نے اپلائی کیا تو ترجیحی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن نے تعلیمی اداروں کے داخلہ فارمز میں بھی خواجہ سرا کا الگ آپشن رکھنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے پرنسپلز اور وائس چانسلرز کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔