عرفان ملک: حکومتی اقدامات کے باوجود شہر میں سموگ کے بادلوں کا راج، ٹریفک پولیس نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے72 لاکھ 62 ہزار کے جرمانے کرنے کا دعوی کر دیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق مضر صحت دھواں اور سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لائی جا رہی ہے، دھواں چھوڑنے والی 32 ہزار سے زائد گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کر کے 72 لاکھ 62 ہزار کے جرمانے کیے جا چکے ہی۔
سی ٹی او سید حماد عابد کے مطابق عدالتی احکامات پر اسپشل مہم کے تحت 256 گاڑیوں کو دو دو ہزار روپے کے جرمانے اور91 گاڑیوں کو تین روز کے لیے تھانوں میں بند کرا دیا گیا، سی ٹی او کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر سٹی ٹریفک پولیس، محکمہ ماحولیات اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔
دوسری جانبڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ سموگ کی شدت میں کمی کے لیے دھوئیں کا سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے سموگ پر کنٹرول کے لیے پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سموگ پر کنٹرول کی کاروائیوں کے دوران 1ملین،345ہزار،500 روپے جرمانے کیے گئے ۔
یاد رہے کہ لاہور فضائی آلودگی میں دنیا میں سب سے آگے نکل گیا، اے کیو آئی کی ویب سائٹ کے مطابق لاہور گندا ترین شہر برقرار ، پنجاب حکومت نے ٹائر، پلاسٹک اور سالڈ ویسٹ استعمال کرنیوالی صنعتیں مستقل بند کرنےپرغور کرنا شروع کردیا، گرد زدہ ماحول میں لاہوریوں کا سانس لینا بھی دوشوار ہوگیا ، اے کیو آئی کی ویب سائٹ کے مطابق لاہور گندا ترین شہر برقرار ہے، ہوا کا معیار صبح کے وقت ساڑھے چار سو سے زائد رہا ، جو بین الاقوامی معیار کے مطابق انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے ،سی ٹی او حماد عابد کے مطابق 43 فیصد آلودگی گاڑیوں کی وجہ سے ہے۔