ملک اشرف:محکمہ پولیس میں خلاف میرٹ کانسٹیبل، ڈرائیورز کی بھرتی کا معاملہ ،لاہور ہائیکورٹ میں کانسٹیبل ڈرائیورز کی خلاف میرٹ بھرتی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ کو ریکارڈ کی سکروٹنی کرکے 24 نومبر کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔جسٹس شاہد وحید نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خلاف میرٹ بھرتی کیا گیا کوئی اہلکار نوکری پر نہیں رہے گا ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد وحید نے شاہد شریف سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ۔ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ مقصودالحسن ، اے آئی جی لیگل محمد سلیم،چغتائی ایس بھی سپیشل پروٹیکشن یونٹ ناصر سیال سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس میں کانسٹیبل ڈرائیور کی بھرتی میرٹ کے مطابق کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ جن کو کانسٹیبل ڈرائیور بھرتی کیا گیاہے ان کا ایل ٹی وی ڈرائیونگ لائسنس دو سال کے دورانیہ کا ہے۔بھرتی ہونے والے جن امیدواروں پر الزام عائد کیا گیا ہے وہ کلربلائنڈ ہیں،ان کے بارے میں ڈاکٹر کی رپورٹ موجود ہے ۔پنجاب پولیس میں کانسٹیبل کی بھرتی کے لیے دوسال کا ایل ٹی وی ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازم قرار دیا گیاہے۔جو ریکارڈ میں موجود ہے ۔
یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ بہت سے درخواست گزاروں کو نظر انداز کر کے سفارشی چار امیدواروں کو کانسٹیبل ،ڈرائیور بھرتی کر لیا گیاہے۔درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت کانسٹیبل ڈرائیور اس کی میرٹ کے مطابق بھرتی کرنے کا حکم دے ۔