عمران حکومت نے قرض لینے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا

12 Nov, 2020 | 11:42 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42: عمران حکومت نے قرض لینے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔موجودہ دور حکومت میں ملکی و غیر ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔ پاکستان پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 44 ہزار 801 ارب روپے ہو گیا۔


موجودہ حکومت کے سوا 2 سال میں 14 ہزار 922 ارب روپے قرض بڑھا ہے۔ یہ مالی بوجھ مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی) کے 98.3 فیصد کے برابر ہے، ن لیگی حکومت کے 5 سالہ دور میں قرضوں کے بوجھ میں 15 ہزار 561 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔


 نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حاصل کردہ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہےکہ موجودہ حکومت کے سوا 2 سال میں ملکی قرضہ 14 ہزار 922 ارب روپے بڑھ گیا، یہ مالی بوجھ جی ڈی پی کے 98.3 فیصد ہے، مقامی قرضوں کا بوجھ سوا دو سال میں 7 ہزار 285 ارب روپے بڑھ گیا جس کے بعد مجموعی مقامی قرضوں کا حجم 23 ہزار 701 ارب روپے ہو گیا ہے۔بیرونی قرضوں کے بوجھ میں سوا 2 سال میں 6 ہزار 416 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس سے مجموعی طور پر بیرونی قرضوں کا بوجھ 17 ہزار 369 ارب روپے ہو گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق جون 2018 تک ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 29 ہزار 879 ارب روپے تھا۔ اُس وقت مقامی قرضے 16 ہزار 416 ارب روپےجبکہ غیر ملکی قرضوں کا حجم 10 ہزار 953 ارب روپے تھا۔ 2013 میں ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 14 ہزار 318 ارب روپے تھا۔ ن لیگی حکومت کے 5 سالہ دور میں قرضوں کے بوجھ میں 15 ہزار 561 ارب روپے کا اضافہ ہواتھا۔


پیپلزپارٹی کے 5 سالہ دور میں قرضوں میں 8 ہزار 200 ارب روپے کا اضافہ ہواتھا جبکہ مشرف کے 9 سالہ دور میں قرضوں میں صرف 3 ہزار 200 ارب روپے کااضافہ ہوا تھا۔

مزیدخبریں