ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غذائیت کی کمی پر قابو پانے کیلئے350 ارب کا منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق

غذائیت کی کمی پر قابو پانے کیلئے350 ارب کا منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل نے ملک میں خواتین اور بچوں میں غذائیت کی کمی کے مسئلہ پر قابو پانے کیلئے 350 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق کرلیا، پانچ سالہ منصوبے کیلئے 175 ارب روپے وفاقی حکومت جبکہ اس کے مساوی صوبے مہیا کریں گے۔

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں صوبہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزراء اعلیٰ نے شرکت کی، مشترکہ مفادات کونسل نے بچوں میں غذائیت کی کمی اور سٹنٹڈ گروتھ سے متعلق اہم مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اس پر قابو پانے کیلئے منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق کیا، پاکستان میں غذائیت کی کمی اور سٹنٹنگ کے منصوبہ کی لاگت کا مجموعی تخمینہ 350 ارب روپے لگایا گیا ہے اور اس کی مدت پانچ سال (مالی سال 2020ء تا 2025ء) ہو گی۔

 اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منصوبہ کی لاگت کا نصف جو تقریباً 175 ارب روپے ہے وہ وفاقی حکومت فراہم کرے گی اور اس کے مساوی صوبائی حکومتیں اپنا حصہ ڈالیں گی، اس منصوبہ سے ملک کی 30 فیصد آبادی مستفید ہو گی جس میں ماں بننے کی عمر کی ڈیڑھ کروڑ خواتین اور دو سال تک کی عمر کے 39 لاکھ بچے شامل ہوں گے۔ 

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت غذائیت کی حامل اشیاء کی فراہمی، نئے اور موجودہ ہیلتھ ورکرز کی استعداد کار میں اضافہ، ریسرچ اور مانیٹرنگ کی ذمہ داری نبھائے گی، جبکہ صوبے موجودہ لیڈی ہیلتھ ورکرز، کمیونٹی ہیلتھ ورکرز، متعلقہ آبادی کی نشاندہی، پروگرام مینجمنٹ، ادارہ جاتی انتظام، اعداد و شمار کا تجزیہ اور تبادلہ کے ذریعے منصوبہ کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔

مشترکہ مفادات کونسل نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ایک ایکسپلوریشن بلاک کے صوبہ میں کسی دوسرے متوقع بلاک کے ساتھ سویپ/متبادل انتظام کی ایک دفعہ کیلئے اجازت کی درخواست کا جائزہ لیا، مشترکہ مفادات کونسل نے اس کی مشروط اجازت دیدی، کونسل نے گذشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔

Sughra Afzal

Content Writer