ویب ڈیسک : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جو تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں وہ خود ٹیکس نیٹ میں آئیں انہیں سہولیات دیں گے لیکن ٹیکس نیٹ شمولیت مہم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت میں بہترین کام ہوا ہے اور نگران حکومت کےدورکوبھی کریڈٹ جاتا ہے، شہباز شریف حکومت اور نگران حکومت نے 9 ماہ کےمعاہدے کواچھی طرح نبھایا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام چاہتے ہیں تو نجکاری کی طرف جاناہوگا اور نجی شعبےکو آگے آنا ہوگا، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز تبدیل کررہے ہیں اس میں نجی شعبہ بھی شامل کریں گے، ہم نے بجلی کی چوری کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس، جی ڈی پی اور توانائی پرکام کرنےکی ضرورت ہے، ہم نے ٹیکس نیٹ بڑھانا ہے اور اس کی وجہ آئی ایم ایف نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کی ضرورت ہے، پاکستان میں 8 سے10 ٹریلین کیش اس وقت مارکیٹ میں گھوم رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اپریل میں ہم نے ٹیکس رجسٹریشن کےلیےمہم کا آغازکیا تھا، لوگ سمجھتے ہیں وہ ٹیکس نیٹ میں آجائیں گے تو انہیں بلاوجہ ہراساں کیاجائےگا، جو تاجر بھائی ٹیکس نیٹ کے باہر ہیں وہ خود ٹیکس نیٹ میں آئیں، انہیں ہر طرح کی سہولت دیں گے لیکن ٹیکس نیٹ میں لانے کی مہم سے پیچھےنہیں ہٹیں گے۔
ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے 24 ویں پروگرام کے دوران اسٹرکچر تبدیل نہ کیا تو 25 ویں پروگرام کی طرف جاناپڑےگا، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان آچکی ہے یہ پروگرام بہت زیادہ اہم اور لمباہوگا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فیل ہوا ہے، اس پرعملدرآمد نہیں ہوا مگر اب ہم مکمل ڈیجیٹلا ئزیشن کی طرف جارہے ہیں، محصولات بڑھیں گی اور شفافیت بھی آئےگی، اس وقت کرنٹ اکاؤنٹس خسارہ ایک بلین ڈالر سےکم ہے اور مہنگائی میں کمی آرہی ہے جب کہ اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، گزشتہ مالی سال میں خسارہ ایک ملین ڈالر سےکم ہوا ہے اور کرنسی اس وقت مستحکم ہے،پہلی بار فارن بائنگ ہوئی ہے۔