ویب ڈیسک: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی کو پروٹیکٹ کرنے کیلئے عدلیہ آہنی دیوار بن گئی ہے،ملک میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل جو سپریم کورٹ میں ہوا وہ پوری قوم نے دیکھا، عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن جو کچھ ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے، ایک ملزم کو پروٹوکول کے ساتھ سپریم کورٹ بلایا گیا، عمران خان کیلئے سہولت کاری کی جا رہی ہے،جناح ہاؤس، سرکاری اور عسکری تنصیبات پر حملے کرنے والوں کو گرفت میں لایا جائے گا،ریاست کی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے،معاشی حالات سے نمٹنے کیلئے کابینہ پوری کوشش کررہی ہے، پچھلے سال سیلاب کی تباہ کاریاں اور عالمی کساد بازاری کی وجہ سے مہنگائی کے طوفان اور پچھلی حکومت کی جانب سے توڑے گئے آئی ایم ایف معاہدے کو پورا کرنے کے لیے جو کاوشیں کی جا رہی ہیں اس بارے میں وزیر خزانہ بریفنگ دیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نےوفاقی کابینہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک بہت مشکل حالات سے گزررہا ہے،حکومت
مشکل حالات سے نمٹنے کیلئے کوشش کررہی ہے،پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہد ہ توڑا تھا،آئی ایم ایف سے معاہدہ پوراکرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں،منتخب حکومت کو عمران نیازی نے سازش قراردیا،عمران خان نے پھر یوٹرن لیا کہ کوئی سازش نہیں کی گئی،عمران خان اور ان کے حواری جھوٹ بولتے رہے،عمران نیازی کودھاندلی کے ذریعے وزیراعظم بنایا گیا،عمران نیازی نے امریکا سے تعلقات خراب کرنے کی کوئی کسرنہیں چھوڑی،عدلیہ کو سوموٹو کی عادت پڑی گئی ہے،نیب نیازی گٹھ جوڑ سے سرمایہ کاری بند ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کیلئے جو گھناؤنا کردار ادا کیا ہے وہ آج پاکستان کیلئے بہت بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے، آپ سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ جب ہماری حکومت آئینی طریقے سے منتخب ہوئی تو فی الفور عمران نیازی نے یہ کہا کہ یہ حکومت امریکا نے سازش کر کے بنوائی ہے اور اس سلسلے میں وہ اور ان کے حواری لگاتار باور کرانے کیلئے بے شرمی سے جھوٹ بولتے رہے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی ایک سے زائد میٹنگز ہوئیں اور اس میں باقاعدہ بحث کے بعد اعلامیہ جاری ہوا کہ کوئی سازش نہیں اور اس طرح سے ہم امریکا سے اپنے تعلقات خراب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔