ویب ڈیسک: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج کا جو فیصلہ آیا اس کی آڈیو پہلے ہی سامنے آ چکی تھی، سب انجینئرڈ اور پہلے سے طے شدہ فیصلےہیں، عدالت خود کنفیوز ہے، عدالت بتائےعمران گرفتار ہے یا رہا ہے؟ہم عمران خان سے کس چیز پرمذاکرات کریں ؟ عمران اس قابل ہیں کہ ان سےمذاکرات کئےجائیں؟
جمعیت علما اسلام کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج جو فیصلہ آیا اس کی آڈیو ایک دن پہلے آچکی تھی، توہین عدالت میں ہمیں فارغ بھی کردیا تو کوئی بڑی بات نہیں ہے، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔60 ارب روپے کے غبن میں ملوث ملزم کو چیف جسٹس کہتا ہے آپ کے آنے بہت خوشی ہوئی ہے، جس کی جماعت کے غنڈوں نے جی ایچ کیو کور کمانڈر کے گھر پر حملہ کیا، اسے عدالت کہتی ہے آپ کے آنے سے بہت خوشی ہوئی ہے۔دو دن میں جو دہشتگردی ہوئی وہ ملک کے ساتھ غداری ہے، چاہے تھا انکی پارٹی کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جاتا۔، جب یہ ہی لوگ کل عدالتوں کو آگ لگائیں گے تو عدالت کہے گی کہ دیکھ کر خوشی ہوئی؟ عمران خان کو کہا گیا کہ وہ پرتشدد واقعات کی مذمت کریں لیکن انہوں نے انکار کیا، اس سب کے باوجود پی ٹی آئی لیڈر کی تعریف کی جاتی ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد امیر جمعیت علمائے اسلام کی سربراہی میں جے یو آئی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں جماعت کی سینئر قیادت شریک ہوئی۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات سے متعلق پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اجلاس میں سپریم کورٹ کی سماعت اور فیصلے سے متعلق سخت فیصلے لینے کا اظہار کیا۔ جبکہ آئندہ چند روز میں احتجاجی حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نےعمران خان کی سہولت کاری کی، ہم نےاجلاس طلب کر کے فوری ردعمل دیاہے، کل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بھی طلب کیاجارہاہے، عدالت نے تمام جرائم دیکھتے ہوئے بھی عمران کو سہولت کاری دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے غنڈوں نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا، عدالت نے ان غنڈوں کے لیڈر کو کہا آپ کے آنے سے خوشی ہوئی، 2 روزمیں قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، چاہیے تو یہ تھا ان کے خلاف بغاوت اور غداری کا مقدمہ کیا جاتا، پی ٹی آئی نے وہ کیا جو بھارت نہ کر سکا۔
امیر جمعیت علمائے اسلام ف کا کہنا تھا کہ آج کا جو فیصلہ آیااس کی آڈیو پہلے ہی سامنے آ چکی تھی، عدالت خود کنفیوز ہے، عدالت بتائے عمران خان گرفتار ہے یا رہا ہے؟ 25 مئی کو اسلام آباد آنے کی بھی سہولت فراہم کی گئی تھی۔آج پھر عمران کو سہولت کاری فراہم کی جا رہی ہے، ان کو سیاست کرنی ہی نہیں آتی، یہ دودن کی مار کے لوگ ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سب انجینئرڈ اور پہلے سے طے شدہ فیصلےہیں، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترتے ہیں،