گندم سستی، شہری چکی مالکان کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور

12 May, 2020 | 04:44 PM

Arslan Sheikh

( حسن علی ) صوبے کی غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت چھ ماہ کہ عرصے میں کم ترین سطح پر آگئی، لیکن چکی کے آٹے کی قیمت کم نہ ہو سکی اور چکی کا آٹا بدستور 60 سے 65 روپے فی کلو میں ہی فروخت ہوتا رہا۔

صوبے کی غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت میں کمی ہو گئی اور غلہ منڈیوں کی گندم کی قیمت 2000 سے کم ہو کر 1450 تک آ گئی۔ گندم کی قیمت میں تو کمی ہو گئی لیکن شہر میں چکی کا آٹا بدستور 60 سے 65 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے اور آٹا چکی مالکان نے آٹا 2400 سے 2600 روپے فی من فروخت کر رہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے چکی کے آٹے کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کروائی گئی اور ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی ہے جبکہ شہری چکی مالکان کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

دوسری طرف آٹا چکی مالکان کا کہنا ہے کہ ابھی بھی غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت زیادہ ہے جسکے باعث آٹے کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی جا سکتی۔

انکا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اگر گندم کی قیمت میں کمی ہوئی تو چکی کے آٹے کی قیمت میں کمی کر دیں گے۔

یاد رہے چند روز قبل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے  بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چئیرمین عبدالروف مختار کا کہنا ہے کہ قیمت میں اضافےکے بعدآٹے کا 20 کلو کا تھیلا 35 سے 40 روپے مہنگا ہو جائے گا۔ لاہور میں آٹے کے 20 کلو کےتھیلے کی قیمت 805 سے بڑھ کر 840 سے 845 تک ہوجائےگی۔

انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمت میں اضافہ محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کے باعث کیا جا رہا ہے، فلور ملز کو نہ تو سرکاری گندم کا کوٹہ فراہم کیا جا رہا ہے اور نہ ہی مارکیٹ سے گندم خریدنےکی اجازت دی جا رہی ہے۔

مزیدخبریں