(حافظ شہباز)فکسنگ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک ڈٹ گئے، سابق کپتان نے کہااگر بورڈ نے انصاف نہ دیا تو میرے پاس آئی سی سی اور آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا،بورڈ سے رابطہ کیا ہے ابھی تک جواب نہیں آیا،عمدہ کارکردگی کے باوجود میرے بیٹے کو میری وجہ سے نشانہ بنایاجانا افسوسناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے کہا ہےکہ وہ انصاف حصول کی خاطر ہر پلیٹ فارم پر جائیں گے، سابق کپتان نے اچھی کارکردگی کے باوجود اپنے بیٹے کو نظرانداز کرنےکو افسوسناک قراردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں،اگر پی سی بی سے نے انصاف نہ دیا تو میرے پاس آئی سی سی میں جانے کا راستہ کھلا ہے، آئی سی سی میں سب کچھ سامنے لاوں گا۔
سلیم ملک نے کہا کہ اب لوگوں نے یہ رپورٹ پڑھی ہے تو سمجھ آئی ہے،انہوں نے کہا کہ وسیم اکرم نے کبھی مجھ سے کچھ سیکھنے پاپوچھنے کی خواہش نہیں کی اور میں نے بتایا نہیں، سابق کپتان نے کہا کہ میرے بیٹے شافع ملک کو اچھی کارکردگی کے باوجود میری وجہ سے نشانہ بنایا جانا افسوس ناک ہے، سابق کپتان نے کہا کہ پی سی بی سے دوبارہ بھی رابطہ کیا ہے مگر ابھی کوئی جواب نہیں آیا اگر پی سی بی کے پاس کچھ تھا تو میں آٹھ سال کیس لڑا ہوں عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا ،،میں اکیڈمی کی سطح پر نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کرکے پاکستان کرکٹ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
واضح رہے ورلڈ کپ 1999 کے بعد جسٹس قیوم انکوائری رپورٹ میں سلیم ملک پر تاحیات پابندی عائد کی گئی تھی تاہم 2008 میں لاہور ہائی کورٹ نے سلیم ملک کلئیر کردیا تھا۔ آئی سی سی نے 2011 میں سلیم ملک سے انگلینڈ میں تین مشکوک افراد سے ملاقات پر 2013 میں ان کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔