کھلاڑی ہر اچھی پرفارمنس پر داد چاہتے ہیں: اظہر محمود

12 May, 2020 | 08:22 AM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راﺅنڈر اور سابق باﺅلنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ تماشائیوں کے بغیر کرکٹ کا مزہ نہیں ہوگا اور کھلاڑی بوریت محسوس کریں گے لیکن فی الوقت کرکٹ کی واپسی کے لیے ایسا کرنا پڑ جائے تو کوئی حرج نہیں۔

ایک انٹرویو میں اظہر محمود نے کہا کہ اس وقت تو سب ہی کی کوشش یہ ہے کہ کرکٹ واپس ہو کیوں کہ بورڈز کو اپنی آمدنی کا سلسلہ بھی دیکھنا ہے، یہ بات درست ہے کہ کھلاڑی بغیر تماشائیوں کے بور ہو جائیں گے کیوں کہ کھلاڑی بھی فنکاروں کی طرح ہوتے ہیں، انہیں اچھا لگتا ہے جب اچھے شاٹ یا اچھی گیند پر لوگ ان کو داد دیں، یہ نہیں ہونگے تو کرکٹ کا مزہ ماند پڑ جائے گا لیکن کرکٹ کی واپسی یقینی بنانے کے لیے اگر کچھ وقت کے لیے ایسا کرنا بھی پڑتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں، جب حالات بہتر ہوجائیں گے تو تماشائی بھی میدانوں میں واپس آجائیں گے۔

اظہر محمود نے اپنا ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ کینٹ کے لیے کھیلتے تھے تو چار پانچ ہزار تماشائی میدان میں ہوتے تھے پھر جب آئی پی ایل کھیلنے گئے تو وہاں 35 ہزار تماشائیوں کے سامنے کھیلا اور پھر آئی پی ایل کھیل کر واپس آئے تو وہ ماحول مس کرنے لگے تھے۔انہوں نے کہا کہ تماشائی جو ماحول بناتے ہیں اس کا کھلاڑیوں پر اثر ہوتا ہے۔

ایک سوال پر 21 ٹیسٹ اور 143 ایک روزہ میچز کھیلنے والے اظہر محمود کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے گیند کو چمکانے کے لیے تھوک یا پسینے کا استعمال روکنا مناسب عمل ہو گا لیکن ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ گیند بنانے والے ادارے کوئی ایسا مواد تیار کریں جس سے اننگز کے دوران گیند کو چمکایا جاسکے تاکہ بیٹ اور بال کا بیلنس برقرار رہے۔

ایک سوال پر سابق آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کرکٹرز کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ اپنے کھیل کا ازخود تجزیہ کریں۔

مزیدخبریں