سٹی42: اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں کے ذریعہ یرغمالیوں کی واپسی کے لئے مذاکرات کا ایک بار پھر آغاز ہو گیا۔ حماس نے مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی وفد بھی مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچ گیا ہے۔ اسرائیل کے 59 یرغمالی اب تک حماس کی قید میں ہیں جن میں سے کم از کم 24 زندہ ہیں۔ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے فیز ٹو کے معاہدہ کے لئے یہ مذاکرات ساڑھے تین ہفتے تا خیر سے شروع ہو رہے ہیں۔
اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر چینل 12 نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک اسرائیلی ٹیم غزہ جنگ بندی کی تقدیر پر ثالثوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے قطری دارالحکومت دوحہ پہنچ گئی ہے، جنگ بندی اس ماہ کے آغاز میں اپنے پہلے مرحلے کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے معدوم ہے۔
یہ اسرائیل کی طرف سے دوحہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کی تصدیق حماس کے ایک سینئر عہدیدار کے تبصرے کے بعد کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دوحہ میں مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔
چینل 12 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ثالث جنگ بندی میں عارضی توسیع کے بدلے میں حماس سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی صورت میں رعایت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جس کا مقصد مذاکرات کے لئے مزید وقت حاصل کرنا ہے۔
تاہم حماس نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایسی کسی تجویز میں دلچسپی نہیں رکھتی۔
منگل کے روز الجزیرہ نیوز نے رپورٹ کیا کہ حماس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ دوحہ میں غزہ جنگ بندی کے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ قطری دارالحکومت میں مذاکرات کا نیا دور شروع ہو گیا ہے۔
عبدالرحمٰن شدید نے ایک بیان میں کہا کہ جنگ بندی مذاکرات کا ایک نیا دور آج شروع ہوا۔ اس عہدیدار نے کہا، " حماس ان مذاکرات سے مثبت اور ذمہ داری سے نمٹ رہی ہے۔"