سٹی42: خیبر پختونخوا کے موجودہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنی جائیداد چھپائی، الیکشن کمیشن کے ساتھ غلط بیانی کرنے پر علی امین گنڈاپور صوبائی اسمبلی کی نشست کے اہل نہیں،الیکشن کمیشن نے پراپرٹی چھپانے کی تحریری شکایت کی ابتدائی سماعت کرنے کے بعد علی امین گنڈاپور کو طلب کر لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیعلی امین گنڈاپورکو آرٹیکل 62 کے تحت نا اہل قرار دینے کی پردرخواست کی سماعت کے بعد خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو 26 مارچ کو الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ۔
الیکشن کمیشن کے دو رکنی بینچ نے ابتدائی سماعت کا حکمنامہ منگل کے روز جاری کیا۔ درخواست پر ابھی ابتدائی سماعت کی گئی ہے۔ علی امین گنڈا پور کو سننے کے لئے طلب کر لیا گیا ہے۔
ڈیرہ اسمعیل خان سے جمعیت علما اسلام کے ایک مقامی رہنما کی جانب سے الیکشن کمیشن کو چند روز پہلے بھیجی گئی تحریری شکایت میں بتایا گیا تھا کہ علی امین گنڈا پور نے ہ ڈی آئی خان میں 735 کنال زمین کی ملکیت الیکشن کمیشن کو جمع کروائی ہوئی جائیداد کی تفصیلات میں ظاہر نہیں کیں۔ جھوٹا ڈیکلئیریشن دینے پر علی امین آرٹیکل 62 کے مطابق لارپیمنٹ کی رکنیت کا اہل نہیں ہے۔ اس کی رکنیت منسوخ کی جائے۔
اس درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنے حکمنامہ میں قرار دیا کہ علی امین گنڈا پور نے ڈی آئی خان میں 735 کنال زمین کی ملکیت اپنے نام پر عارضی طور پر ٹرانسفر کی۔ اس زمین کے اصل مالک آصف خان تھے۔ علی امین گنڈاپور کی 2020 کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق انہوں نے لینڈ کروزر گاڑی اسی زمین کو بیچ کر حاصل کی تھی۔ غلط بیانی کرنے پر علی امین گنڈاپور صوبائی اسمبلی کی نشست کے اہل نہیں رہے۔
الیکشن کمیشن نے وزیراعلی خیبرپختوانخوا علی امین کو نوٹس جاری کردیا۔ نوٹس میں علی امین گنڈاپور کو 26 مارچ کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔