ویب ڈیسک : دنیا کی مقبول ویب سائٹ یوٹیوب نے یوکرین پر حملے کے بعد روس کے سرکاری چینلز بلاک کرنے کا اعلان کردیا،جبکہ روس نے میٹا یا فیس بک کے خلاف مجرمانہ سازش کیخلاف ایف آئی آر درج کرادی۔
رپورٹ کے مطابق یوٹیوب نے فوری طور پر دنیا بھر میں روس کی فنڈنگ سے چلنے والے تمام چینلز بلاک کردیئے ہیں جبکہ یوٹیوب کے ترجمان فرشاد شادلو نے کہا کہ روسی آؤٹ لیٹس کو بلاک کرنا اس پالیسی کے مطابق تھا۔اس سے قبل اس سے پہلے، یوٹیوب نے یورپ بھر میں روس کے معروف چینلز RT اور Sputnik کو بلاک کر دیا تھا۔
اس تناظر میں روس اور دنیا کے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں کشیدگی اور تناؤ عروج پر پہنچ گیا ہے۔ انسٹا گرام بند فیس بک اور وٹس ایپ کی نگرانی بھی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔
اس پر روسی حکام کا کہنا ہے کہ روس کے فوجیوں کے خلاف تشدد کی پوسٹ لگانے پر انسٹاگرام کو بند کیا جا رہا ہے جبکہ فیس بک اور وٹس ایپ کو کڑی نگرانی کی جارہی ہے اگر روس کے خلاف مواد جاری کرنے کے حوالے سے رائٹرز کی رپورٹ درست ہوئی تو ان کو بھی بند کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز نے روس کے ریاستی میڈیا پر پابندی لگا دی ہے تاکہ ان کے پلیٹ فارمز پر پروپیگنڈا نہ کیا جا سکے۔ یہ پابندیاں خصوصی طور پر یورپ کے صارفین کے لیے ہیں۔
اس کے علاوہ گوگل نے آر ٹی اور سپوتنک کے ذریعے چلنے والے یوٹیوب چینل کو یورپ میں بند کیا جس سے ٹک ٹاک اکاؤنٹ بھی بند ہوئے، اسی طرح میٹا نے روس کے سرکاری میڈیا کو فیس بک اور انسٹاگرام پر بند کیاہے۔
واضح رہے کہ یوکرین میں حملے کے بعد یوٹیوب نے روس کے سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ سمیت تمام ٹی وی چینلز پر ویڈیوز کے ذریعے اشتہارات کی آمدنی کو بند کردیا تھا۔
یاد رہے کہ میٹا یا فیس بک کی اجازت کے بعد فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کو یوکرین کے حملے کے تناظر میں روسیوں اور روسی فوجیوں کے خلاف تشدد کا مطالبہ کرنے کی پوسٹ لگائی جارہی ہیں۔ گزشتہ روزسوشل میڈیا کمپنی نے روس، یوکرین اور پولینڈ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن یا بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی موت کی پوسٹس کی اجازت دی تھی۔