(علی رامے)پنجاب میں اعلی افسران کو دیے گئے مختلف الاؤنسز میں 2 ارب 12 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہ مالی سال 2018-19 اور2019-20 میں میں وفاق سے پنجاب میں آئے افسران کو مختلف الاؤنسز سسے نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اعلی افسران کو دیے گئے الاؤنسز میں 2 ارب 12 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں پیش کی جانے والی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مالی سال 2018-19 اور2019-20میں وفاق سے پنجاب میں آئے افسران کو مختلف الاؤنسز سسے نوازا گیا اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قوانین اور فیڈریل سروسز کے رولز کو بالائے طاق رکھ یہ الاؤنسز سافسران کو دیئے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خزانہ پنجاب نے افسران کو ایگزیکٹو الاونس ،فلائنگ الاونس ،اور ایڈیشنل فلائنگ الاؤنسز دئیے جو کہ غیر قانونی تھے۔ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ محکمہ خزانہ کا دو ارب کےالاؤنسز میں مالی بے ضابطگی پر دیا گیا جواب قابل قبول نہیں ہے۔
دوسری جانب محکمہ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ افسران کو الاؤنسز اعلی اتھارٹیز کی منظوری کے بعد دیا گیا تھا جس میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام کے مطابق پنجاب اسمبلی میں محکمہ اپنے آڈٹ پیرا پر مکمل جواب دے چکا ہے۔