(جنید ریاض)لاہور سمیت پنجاب بھر کے ہزاروں سکولوں کو کروڑوں روپے نان سیلری بجٹ کی تیسری قسط جاری نہ ہونے کا خدشہ، فنڈز نہ ملنے سے سکولوں میں آئندہ تین ماہ بجلی، پانی کے بل، سٹیشنری، پارٹ ٹائم کوچز کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکے گی۔
تفصیلات کے مطابق سکول سربراہان کی نااہلی کے باعث لاہورسمیت پنجاب بھر کے ہزاروں سکولوں کو کروڑوں روپے نان سیلری بجٹ کی تیسری قسط جاری نہ ہونے کا خدشہ ہے،فنڈز نہ ملنے سے آئندہ تین ماہ بجلی، پانی کے بل، سٹیشنری، پارٹ ٹائم کوچز کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکے گی، ذرائع کے مطابق ہزاروں سکولوں نے محکمانہ ہدایت کے باوجود آئی بی اے این نمبر کو بینک سے ایکٹیوٹ نہیں کروایا۔
پروگرام مانیٹرنگ یونٹ نے متعلقہ بینک کو سکول کا انٹرنیشنل بینک اکاؤنٹ کو فوری ایکٹیوٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے، محکمہ تعلیم نے سکول اکاؤنٹس کو چلانے کے لئے بینک آفیشلز کو درخواست بھیجوادی ہے، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے مطابق رواں مالی سال کی دو اقساط پہلے ہی ادا کی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ سرکاری سکولوں میں بچوں کو کورونا سے بچانے کے لئے فنڈ نہ ملنے کا انکشاف ہوا۔سکولوں میں بچوں کو کورونا سے احتیاطی تدابیر کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے لیے محکمہ سکول ایجوکیشن نے راوں سال 9 ارب 70 کروڑ کے فنڈ مانگے مگرآٹھ ماہ گزر گئے محکمہ خزانہ پنجاب نے سرکاری سکولوں کے لیے ایک پائی بھی جاری نہ کی۔
اس حوالے سے ایجوکیشن اتھارٹیز محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب کو آگاہ کیا گیا کہ انہیں کورونا ایس و پیز پر عملدرآمد کے لیے فنڈ مہیا کیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ سکول ایجوکیشن نے محکمہ خزانہ کو 9.7 ارب روپے کا تخمینہ بنا کر بھیجا تھالیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ وہ فنڈ محکمہ سکول ایجوکیشن کو ابھی تک نہیں ملے۔
اس فنڈ سے سرکاری سکولوں میں بچوں کو ماسک اور ہینڈ سینٹائزر دئیے جانے تھے۔محکمہ صحت کے ایس و پی کے مطابق بچوں کا بخار چیک کرنے کے لیے ٹمپریچر گن کی خریداری سمیت سکولوں میں صفائی ستھرائی کے نظام میں بہتری اس فنڈ سے ہونا تھا۔