نیب نے جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا

12 Mar, 2020 | 10:05 PM

Malik Sultan Awan

(سٹی 42) جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن اور اے پی این ایس کی مذمت، پی بی اے اور اے پی این ایس نے کہا کہ زیرانکوائری کیس میں گرفتاری میڈیا گروپ کی ادارتی پالیسی دباؤ میں لانے کی کوشش ہے۔

جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر پی بی اے نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی گرفتاریاں سپریم کورٹ کے فیصلوں کیخلاف ہیں۔ زیرانکوائری کیس میں گرفتاری میڈیا گروپ کی ادارتی پالیسی دباؤ میں لانےکی کوشش ہے۔پی بی اے نے کے مطابق گرفتاری ان عناصر کی کوشش تو نہیں جواس میڈیا کی تنقید بند کرنا چاہتےہیں۔

اے پی این ایس نے میرشکیل الرحمان کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرانے کیلئے نیب کو استعمال کیا۔ میرشکیل الرحمان کی گرفتاری آزادی صحافت اور اظہار پر کاری ضرب ہے۔ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری ملک بھر کے میڈیا کیلئے واضح دھمکی ہے۔

اے پی این ایس نے مزید کہاکہ نااہل حکومتیں رائےعامہ کوخاموش کرنے کیلئے میڈیا کا گلا دباتی ہیں۔اےپی این ایس اور پی بی اے نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں اس معاملے کو فوری طور پر دیکھیں اور چیف جسٹس پاکستان صحافت کیخلاف اس اقدام پر ازخودنوٹس لیں۔

قبل ازیں نیب نے جنگ اور جیو کے مالک میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرلیا۔ ریمانڈ کیلئے کل احتساب عدالت پیش کیا جائےگا۔ نیب نے جنگ اور جیو کے مالک میرشکیل الرحمان کو 54 پلاٹوں میں رعایت لینے پر گرفتار کرلیا۔ نیب میں شکایات کے بعد میر شکیل الرحمان کی دوسری پیشی تھی۔ میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر ترجمان جنگ گروپ نے کہا کہ میر شکیل الرحمن کو جھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، قانونی طریقے سے سب بے نقاب کریں گے۔

ترجمان جنگ گروپ نے مزید کہا کہ میرشکیل الرحمان کے خلاف ایسے تمام کیسز پہلے ہی عدالت میں جھوٹےثابت ہوچکے جبکہ نیب نے میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر جنگ گروپ کے الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دیتا ہے اور ہمیشہ آزادی صحافت پر یقین رکھتا ہے۔

ادھر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے جنگ اور جیو گروپ کے چیف ایڈیٹرانچیف میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پراپرٹی سے متعلق 34 سال پرانے معاملے پر میر شکیل الرحمن کی گرفتاری سیاسی مداخلت کا نتیجہ ہے۔

مزیدخبریں